اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کئی مہینوں سے اس کوشش میں ہیں کہ وہ صیہونی صدر ریووِن ریولن سے یہ درخواست کریں کہ انہیں الزامات سے بری کر دیا جائے جس کے عوض وہ دائرہ اقتدار سے ہٹنے کو تیار ہیں۔نیتن یاہو رشوت خوری اور مالی بدعنوانیوں کے سنگین الزامات کا سامنا کر رہے غاصب صیہونی حکومت کےسرغنہ بنیامن نتن یاہو اب تک اپنے سیاسی اور غیر سیاسی دبا کو استعمال کرکے قانون کےچنگل سے بچتے رہے ہیں مگر اب جب کہ وہ پارلیمانی انتخابات میں اپنے حریف بینی گینٹز سے شکست کھا چکے ہیں۔ انہیں سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بعید نہیں کہ عدالت انہیں جلد ہی کٹہرے لا کھڑا کرے گی۔
اگر مقبوضہ فلسطین کی موجودہ صورتحال ایسے ہی آگے بڑھتی رہی تو نتن یاہو کا انجام وہی ہوگا جو ان سے پہلے وزیراعظم ایہود اولمرٹ اور صیہونی ٹولے کے سابق صدر موشہ کتسا کا ہوا یعنی نتن یاہو بھی کچھ مدت جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
مگر ایک خبر جو اس درمیان سامنے آئی ہے وہ یہ کہ اسرائیل کے چینل نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم آجکل ایک سودے بازی کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ یہ کہ اگر انہیں جیل سے چھٹکارا مل جائے تو وہ دائرہ اقتدار سے باہر نکلنے کو تیار ہیں۔ صیہونی چینل کی رپورٹ کے مطابق نتن یاہو کئی مہینوں سے اس کوشش میں ہیں کہ وہ صیہونی صدر ریووِن ریولن سے یہ درخواست کریں کہ انہیں الزامات سے بری کر دیا جائے جس کے عوض وہ دائرہ اقتدار سے ہٹنے کو تیار ہیں۔
دوسری طرف گزشتہ ہفتوں میں صیہونی وزیر اعظم کی مالی بدعنوانیوں کے خلاف مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیں، قابل ذکر ہے کہ صیہونی وزیر اعظم اور انکی اہلیہ پر اس وقت رشوت خوری، طاقت کے ناجائز استعمال اور مالی خردبرد کے چار کیس عدالت میں چل رہے ہیں۔