وزیر اعظم عمران خان اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جاسنڈا آرڈن کی ملاقات ہوئی، جس میں علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.ملاقات اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈلائن پرہوئی.دونوں رہنماؤں نے خطےکی مجموعی صورت حال اورعلاقائی امورپر تبادلہ خیال کیا، دو طرفہ باہمی دل چسپی کےاموراور کشمیرکی صورت حال پربات چیت ہوئی.عمران خان اور جیسنڈا آرڈن کے مطابق اسلاموفوبیا اور مسلمان مخالف جذبات سےمتعلق چیلنجز پر تبادلہ خیال ہوا.
اس موقع پر وزیراعظم نےمقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی سےبھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرسےکرفیو اٹھنے کے بعد شدید بحران جنم لے گا.وزیراعظم عمران نے نیوزی لینڈ میں مسجد پرحملےکے بعد جاسنڈآ آرڈن کے قائدانہ کردارکی تعریف کی.نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کرائسٹ چرچ مساجد پر حملے کے بعد ایک ایسی عالمی لیڈر کے طور پر ابھریں، جنھوں نے اسلاموفوبیا کے تصور پر کاری ضرب لگاتے ہوئے مسلمانوں کے یکساں حقوق پر بات کی۔
بعد ازاں اپنے ایک بیان میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کا کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ حملے کے بعد اسلحہ قانون میں تبدیلی کی، دنیا کو کرائسٹ چرچ واقعے جیسے حالات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں، دنیا میں لوگوں کو امن کی ضرورت ہے، نیوزی لینڈ میں مختلف نسلوں کے لوگ امن سے رہتے ہیں، دنیا بھر میں پھیلے ہتھیاروں پر کنٹرول کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کی ضرورت ہے، توانائی کے حصول کیلئے شمسی توانائی سے کام لیا جانا چاہیے، زرات میں گیسوں کے اخراج کو روکنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نیوزی لینڈ نے واضح کیا کہ توانائی، ٹرانسپورٹ اور صنعتوں کو ماحول دوست بنانا ضروری ہے، تاکہ ہم اپنے مستقبل کو محفوظ بنا سکیں۔