وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں طاقت ور اشرافیہ نےلوٹا، مجھ سے پہلے کی لیڈرشپ کرپٹ تھی، جنھوں نے ملک کی تعمیر و ترقی اور عوام کی حالت سدھارنے کے بجائے اپنی تجوریاں بھریں اور اپنے لوگوں کو نوازا۔
وزیر اعظم عمران خان نے نیویارک میں معاشی ترقی سے متعلق کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ برسراقتدارآیا، تو بے پناہ مسائل سامنے کھڑے تھے، حساب کتاب دیکھا تو پتہ چلا کہ کرپشن کی انتہا ہے اور اس کے مرکزی کردار ماضی کے حکمران تھے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کچھ دن قبل امریکہ میں ہی کہا تھا کہ جس طرح کے مسائل کا پاکستان میں مجھے سامنا ہے شاید کسی اور کو ہوتا تو اسے ہارٹ اٹیک آ جاتا لیکن میں ڈٹا ہوا ہوں ہمت ہارنے والوں میں سے نہیں ہوں۔
انھوں نے کہا کہ دس سال تک ملک کو بے دریغ لوٹا گیا، سارے پیسے منی لانڈرنگ کرکےمنتقل کیے.ان کی کرپشن سے سب واقف بھی ہیں اورسب کچھ جاننےکے باوجود نظام میں اتنی خرابیاں ہیں کہ ہم لوٹی ہوئی دولت کو واپس نہیں لے پارہے ہیں لیکن یہ عزم ہے کہ ملک لُوٹنے والوں کو ایسے نہیں چھوڑا جائے گا۔
اس موقع پروزیراعظم نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ترقی یافتہ امیرممالک ٹیکس چوروں کو پناہ دینا ترک کر دیں، ان کی لوٹی ہوئی دولت سے بنے ہوئے مکانات دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں ہیں انھوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کےخاتمے کے لئے مل کرکام کرناہوگا، منی لانڈرنگ نہ ہو، تو یہ رقم تعلیم وترقی کے لئے خرچ ہوگی.وزیر اعظم نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ آخر امیر ملک آف شورکمپنیوں کی اجازت کیوں دیتے ہیں، اس سے راہ کھلتی ہے. پاکستان انسدادمنی لانڈرنگ اورلوٹی دولت کی واپسی کے لئے اقدامات کررہا ہے۔