امریکی نائب وزیرخارجہ برائےجنوبی ایشیا ایلس ویلز نے بھارت پر زور دیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں۔اپنے ایک بیان میں ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں وسیع پیمانے پر گرفتاریوں اور پابندیوں پر امریکا کو تشویش ہے، بھارت کشمیر میں فوری طور پر پابندیاں ختم کرے، امریکی ترجمان نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پاکستان سرحد پار دراندازی اور دہشت گردی کے خلاف سنجیدگی سے کام کر رہا ہے اور حافظ سعید سمیت اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں سیاستدان اور تاجر رہنما بھی زیر حراست ہیں، بھارت زیرحراست افراد کو رہا کرے، بھارتی حکومت کےمقامی سیاسی قائدین سےمذاکرات کی بحالی کےمنتظر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں انتخابات کا انعقاد جلد یقینی بنائے، ایلس ویلز کا مزید کہنا تھا کہ اگردونوں ممالک تیارہوں تو ٹرمپ ثالثی کیلئے تیار ہیں، بھارت طویل عرصے سے معاملے پر کسی بیرونی کردار کو مسترد کرتا آرہا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف اسی صورت میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ثالثی کریں گے اگر دونوں فریق اس کی درخواست کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘صدر (ٹرمپ) کا انڈیا اور پاکستان دونوں کے رہنماؤں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ دونوں کے درمیان تناؤ میں کمی اور بات چیت ہونے سے پوری دنیا کو فائدہ ہوگا۔’
انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے وزیراعظم مودی سے کشمیر کے مسئلے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اورانڈین وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ ان کےحالیہ اقدامات سے حالات بہتر ہوں گے۔ایلس ویلز نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان دونوں سے تجارت بڑھانا امریکہ کی اولین ترجیح ہے۔ انھوں نےواضح کیا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنی تجارت بڑھانا چاہتا ہے جو کہ فی الحال صرف 6۔6 ارب ڈالر ہے۔ آنے والے مہینوں میں اسے بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔