وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن وزرا کی کارکردگی ٹھیک نہیں انہیں تبدیل کردوں گا۔انھوں نے یہ بات پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، پارلیمانی پارٹی نے اقوام متحدہ کے کامیاب دورے اور شاندار خطاب پرعمران خان کو خراج تحسین پیش کیا۔
ارکان کمیٹی نےکہا کہ وزیراعظم نے کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں پیش کیا،عمران خان نے کشمیری اورپاکستانی عوام کےدل جیت لیے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےوزیراعظم کےدورے پرتفصیلی بریفنگ دی، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہر فورم پر مسئلہ کشمیر اٹھاؤں گا، مودی حکومت کی کشمیر پالیسی کوبےنقاب کرتےرہیں گے، ارکان پارلیمنٹ کشمیر پر حکومتی پالیسیوں کو موثر انداز میں اجاگر کریں۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر رکن اسمبلی نور عالم خان پر بھی برس پڑے، اجلاس میں نور عالم کی قومی اسمبلی میں اپنی ہی حکومت پرتنقید کا ذکر کیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ نور عالم تمہیں ابھی یاد آیا ہےمہنگائی ہے، گزشتہ دور کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھی ہے، گزشتہ ادوار میں لوٹ مار ہوئی تو تم کیوں نہیں بولے۔۔؟
وزیراعظم نے کہا کہ ایسے جذبات اور احساسات کا اظہار پارلیمانی پارٹی کے اندر کیا کریں، اسمبلی کے فلورپرایسے بیانات کی ضرورت نہیں ہے۔ عمران خان نے اسد عمر کو بھی نئی ذمہ داریاں دینے کا عندیہ دیا ہے، اسد عمر سے وزیراعظم کا مکالمہ ہوا، اسد عمر نے کہا کہ آج کل فارغ ہوں ارکان اسمبلی سے ملاقات کرتا رہتا ہوں، وزیراعظم نے کہا کہ زیادہ دیر فارغ نہیں رہوگے۔
کون تبدیل ہورہا ہے۔۔؟؟
وزیراعظم کی جانب سے وزراء کی کارکردگی پر انھیں گھر بھیجنے یا تبدیل کرنے کی بات پر اسلام آباد کے حلقوں میں بھی چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں اس حوالے سےذرائع کا کہنا ہے کہ فقط بات ہی نہیں بلکہ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد کابینہ میں 8 سے 10 وزراء کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کی جگہ شفقت محمود کو وفاقی وزارت داخلہ کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے جبکہ علی محمد خان کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداور زبیدہ جلال کو وزیر تعلیم بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو ندیم افضل چن کی جگہ وزیراعظم کا ترجمان بنائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی کابینہ میں واپسی متوقع ہے اور انہیں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراطلاعات اور موجودہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی ایک بار پھر وزارت تبدیل کیےجانےکا امکان ہے، اس سے قبل ان کے پاس وزرات اطلاعات و نشریات کا قلمدان تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کو وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹے میں آئی جی پنجاب کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔