پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو نقصان ہو، ہم ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں مگر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پر امید ہوں مولانا کا مارچ کامیاب ہو گا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی خواہش تھی کہ مل کر مشترکہ جلسہ یا جلوس ہو لیکن مولانا صاحب نے مارچ کا اعلان کیا ہے، ہم نے پارٹی اجلاس طلب کیا ہے دیکھیں گے کہ کس حد تک مولانا کا ساتھ دینا ہے۔ لیکن اگر یہ پتہ چلا کہ احتجاج کسی قوت کے اشارے پر کیا جارہا ہے تو ہم اپنی حمایت واپس لے لیں گے، آصف علی زرداری کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک سال گزر گیا ہے صرف ایک ریفرنس فائل ہوا، اس ریفرنس میں بھی صرف ڈیڑھ کروڑکا الزام ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی دھرنے کے علاوہ ہر سطح پر مولانا کے ساتھ ہو گی، مولانا کے مارچ کی حمایت کی نوعیت پر فیصلہ پارٹی کرے گی لیکن اگرشک ہوا کہ مولانا کسی قوت کے اشارے پر ہیں تو اپنی حمایت واپس لے لیں گے۔انہوں نے کہا کہ کارکن کہتے ہیں حکومت سے ہماری جان کب چھڑوائیں گے، ہر جمہوری احتجاج کا ساتھ دیں گے لیکن کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کریں گے جس سے ملک کا نقصان ہو۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ مولانا فضل الرحمان کی بات نہیں ہے بلکہ تمام اپوزیشن کا ایک ہی مؤقف ہے کہ یہ دھاندلی زدہ حکومت ہے اور اسے گھر جانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کا اعلان کیا ہے ان کی کس حد تک مدد کر سکتے ہیں پارٹی اجلاس بلایا ہے فیصلہ اسی میں کیا جائے گا، اکتوبر کے بعد ہم جنوبی پنجاب میں عوام سے رابطے کریں گے ۔ معاشی بحران کا مقابلہ کرنا ہے تو پیپلز پارٹی ہی کر سکتی ہے۔بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو نقصان ہو، اپوزیشن جماعتوں کے پاس سڑکوں پر نکلنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ابھی تک ریفرنس میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، جھوٹے الزام لگا کر دباؤ میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ آصف زرداری نے پہلے بھی بغیر کسی جرم کے ساڑھے 11 سال جیل کاٹی۔ آصف زرداری اب بھی جیلیں کاٹنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 1973 کے آئین اور 18 ویں ترمیم پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی کو صوبے کے عوام کی خدمت نہیں کرنے دی جارہی۔ حکومت نے نوجوانوں کو بے روزگار کردیا مگر ایک نوکری نہیں دی۔بلاول کا کہنا تھا کہ ہم ان کا ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں مگر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہر ادارے کو اپنا کام کرنا پڑے گا۔ ہر ادارہ اپنا کام کرے گا تو ہم عوام کے مسائل حل کر پائیں گے۔ پارلیمان میں عوامی مسائل پر بات نہیں ہوتی۔