اے ڈی بی کی جانب سے پاکستان کے لیے منظور کردہ 20 کروڑ ڈالر کا قرضہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے استعمال ہو گا۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 50 لاکھ خاندانوں کی مدد کی جاتی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملنے والے قرضے سے 8 لاکھ55 ہزارخواتین کو فائدہ ہو گا جو بی آئی ایس پی پروگرام سے متسفید افراد کا 15 فیصد ہے۔
ذرائع کے مطابق اس پروگرام کے تحت ملک بھر میں 50 لاکھ ضرورت مند گھرانوں کی مالی معاونت کی جارہی ہے جس میں رجسٹرڈ خواتین کی تعداد 8 لاکھ 55 ہزار ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز اکتوبر 2013 میں ہوا تھا،اور اب تک اس پروگرام کے تحت کُل 3 ارب 60 کروڑ ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں ۔
یاد رہے ایشیائی ترقیاتی بینک اپنی ایک رپورٹ واضح کر چکا ہے کہ رواں سال کےآخرتک پاکستان میں مہنگائی میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ پانی کی قلت کےباعث زرعی شعبے بھی بدحالی کا شکار ہے۔ پیدوار کا ہدف پورا نہیں ہوسکےگا۔ آمدن میں کمی اور اخراجات میں اضافے کےباعث بجٹ خسارے کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکے گا۔ بیرونی قرضوں کی واپسی کے لیے بڑے قرضے لیے جا رہے ہیں۔ جس کا نقصان پاکستان کی معشیت کو ہوگااورمہنگائی کے براہ راست اثرات عام آدمی کی زندگی کو مشکل بنا دیں گے ۔