پاکسان کی سری لنکا کے ہاتھوں تاریخی شکست کے بعد قومی ٹیم کے کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ہار کبھی بھی اچھی نہیں ہوتی۔ تھوڑا وقت دیں تو کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہار کسی کو بھی پسند نہیں، ہمیں ٹیم کی کارکردگی میں بہت غلطیاں دکھائی دیں، ٹیم نے ٹی ٹونٹی سیریز میں بہت اچھا کھیلا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران قومی ٹیم کے کوچ اور چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل اور اوپنر احمد شہزاد کی ڈومیسٹک میں اچھی کارکردگی رہی، جو کھلاڑی ٹیم سے باہر رہ کر پرفارم کرتا اسکو موقع ملا۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہم سیریز ہار گئے ہیں اور میں اس کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اس کا جواب دہ ہوں، بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں کمزوریاں دکھائی دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی غلطیوں سے سیکھیں، شاداب خان کچھ عرصہ سے پرفارم نہیں کررہے، میری بطور چیف سلیکٹر پہلی سیریز ہے، تھوڑا وقت دیں گے تو کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ٹیم کی کارکردگی کس بنیاد پر ٹھیک ہو گی؟ کیا زیادہ ٹائم دینے سے ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئے گی جیسا کہ قومی ٹیم کے کوچ نے کہا۔
قومی ٹیم میں ایسی کون سی خامیاں ہیں جن کو سیدھا کرنے کی ضرورت ہے؟
قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ ہمشیہ دھوکہ دیتی چلی آئی ہے جسے سیدھا کرنے میں عشرے لگ گئے تو اس بار مصباح بھی آزما کر دیکھ لیں، کیا پتا ان کے ہاتھ کا جادو چل جائے۔ انسان غلطیوں سے سیکھتا ہے، لیکن یہاں دھرائی جا رہی ہیں۔