وزیراعظم عمران خان اس وقت چین کے دورے پر ہیں ، جہاں انھوں نے سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران کہا کہ کاش میں چینی صدر کی تقلید میں 500 سو پاکستانی بد عنوان شخصیات کو جیل بھیج سکتا
پاکستان اور چین کے درمیان سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو چین سے سیکھنا چاہیے کہ بدعنوانی کو کیسے ختم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرخ فیتہ بھی بدعنوانی کی ایک وجہ ہے، اس کے باعث سرمایہ کاری ملک میں نہیں آتی، ہم اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوانی کے باعث ملکی ترقی کی رفتار کم ہوتی ہے، غیرملکی سرمایہ کاری نہ آنے کی بڑی وجہ بھی یہی ہے کیوں کہ دنیا اس ملک میں سرمایہ کاری کرتی ہے جو کرپشن سے پاک ہو۔
عمران خان نے کہا کہ ہم چین کی طرح بیرونی سرمایہ کاری کے ذریعے لوگوں کو غربت سے نکالنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع ہیں کیوں کہ ہم نے آسانیاں پیدا کی ہیں۔ پاکستان چاہتا ہے کہ چین ٹیکسٹال، آئی ٹی، مالیات ، زراعت اور سیاحت، میں سرمایہ کاری کرے۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ہاں رہائشی گھروں کی شدید قلت ہے، چین اس میں بھی سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔
اس سے قبل چین کے بڑے کاروباری گروپ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں کاروبار کے نئے راستوں کی تلاش میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
چین کے گزوبہ گروپ کارپوریشن کے چیئرمین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران اس بات کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق چین کی گزوبہ گروپ کارپوریشن 1970 میں قائم کی گئی تھی اور اسے ملکی کی انتہائی باصلاحیت کمپنیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
وزیراعظم آٹھ اور نو اکتوبر کے دو روزہ دورے پر چین پہنچ چکے ہیں جہاں وہ چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی کیا نگ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔
صدر اور وزیراعظم سے ہونے والی ملاقاتوں میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ بھی ہمراہ ہوں گے۔