کراچی پورٹ اور بن قاسم پورٹ پر جاپان کے تعاون اورخصوصی گرانٹ سے 3 جدید ترین کنٹینر اسکینرز نصب کردیئے گئے جس کی قیمت تقریباً 2 ارب 78 کروڑ روپے ہے ان اسکینرز کی مدد سے کنٹینرز کھولےبغیراس کےاندرکےسامان کامکمل معائنہ کیا جاسکےگاجبکہ ان اسکینرز کی بدولت پورٹ پرکنٹینرزاتارنےاورلادنے کا کام بھی متاثرنہیں ہوگا۔
اس منصوبے کےتحت کراچی کی بندرگاہ پر 2 اورپورٹ قاسم پرایک اسکینرلگایا گیا ہےجبکہ ٹرالر ڈرائیورزکیلئےانتظارگاہ، اسکینرزکیلئے بجلی کا مکمل بیک اپ بھی منصوبے کا حصہ ہے، جبکہ جاپانی ماہرین نےاسکینرزکو آپریٹ کرنےکیلئے پاکستان کسٹمز کے 60 اہلکاروں کو خصوصی تربیت بھی فراہم کی ہے،ایک اسکینر 7 سے 8 کنٹینرز فی گھنٹہ اور یومیہ 450 کنٹینرزاسکین کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس طرح کراچی کی بندرگاہوں پر کارگو ہینڈلنگ اورمعائنے پر لگنے والا غیر ضروری وقت بچ سکےگا جبکہ ان کنٹینرز کی جانچ بھی باریکی سےکی جاسکے گی۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں تعینات جاپانی سفیرکونینوری ماتسودا کا کہنا تھا کہ حکومت جاپان کی جانب سے ان اسکینرز کی فراہمی پاک جاپان تجارتی تعلقات کومزید مستحکم کرنے کا سبب بنے گا انھوں نے کہا کہ کراچی کی بندرگاہیں نہ صرف پاکستان کی معاشی واقتصادی صورتحال میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں بلکہ یہ دنیا کی مصروف بندرگاہوں میں بھی شمارکی جاتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان تینوں اسکینرز کی مدد سے بنا کسی کام میں رکاوٹ کے انتہائی تیزی کے ساتھ کنٹینرز کی مکمل تلاشی لی جاسکے گی اس طرح اسمگلنگ کی روک تھام ہوگی اور منشیات ودیگرممنوعہ اشیاء کو بھی بروقت پکڑا جاسکے گا۔
جیکا پاکستان کےنمائندہ خصوصی نےاس موقع پر خطاب میں کہاکہ اسکینرزکی تنصیب سے پاکستان کسٹمز کیلئے نہ صرف آسانیاں فراہم ہوں گی بلکہ انھیں ماحولیاتی تندیلیوں اوربین الاقوامی کسٹمز قوانین کے تحت جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا موقع بھی ملے گا، اور انھیں ہائی رسک سامان کو کھولنے اور اس کی تلاشی ومعائنے کےخطرات سے بھی نجات ملے گی ساتھ ہی پاکستان کسٹمز کو سامان کی کلیئرنس میں بھی وقت کے غیر ضروری ضیاع کو ختم کرنےمیں مدد ملے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نےحکومت جاپان کےاس تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نےسخت لیکن غیر مقبول اقدامات کرکےمعیشت کو استحکام کی جانب گامزن کیا ہےاورجلد ہی اس کے اثرات ملک کی معاشی و اقتصادی حالت کی بہتری کی صورت میں نمودار ہوں گے،انھوں نے کہا کہ اسکینرز سے قبل کنٹینرز کی چیکنگ اور معائنے پرکافی وقت صرف ہوتا تھا لیکن اب یہ کام انتہائی برق رفتاری کے ساتھ کنٹینرزکو کھولے بناکیا جاسکے گا،تقریب میں پاکستان کسٹمز، کے پی ٹی اور پورٹ قاسم کے حکام نے بھی شرکت کی۔