کراچی پولیس نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئےگلشن اقبال موچی موڑ پر ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والی میڈیکل کی طالبہ مصباح کا قاتل پکڑ لیا، ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والی ہمدرد یونیورسٹی کی طالبہ مصباح کا قاتل چھ دن کے اندر پکڑا گیا ہے، ملزم سے مصباح کا فون بھی برآمد ہوا ہے۔ بتایاا جاتاا ہے کہ ملزم افغانی باشندہ ہے اور ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے، چند روز قبل گلشن اقبال موچی موڑ کے قریب میڈیکل کی طالبہ مصباح کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا تھا، یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے قاتل کی گرفتاری کے لیے پریس کلب پر احتجاج بھی کیا تھا۔
گرفتار ملزم کے مطابق وہ ایک سال پہلے تک اس علاقے میں کچرا چنتا تھا جس کے بعد ملزم گاڑیوں کی بیٹریاں چوری کرنے لگا، پانچ ماہ قبل ملزم نے اپنے ساتھیوں فضل، نعمت اور قاری بشیر کے ساتھ مل کر اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں شروع ہوئی، ملزمان کا یہ گروہ گلشن اقبال، گلستان جوہر، مبینہ ٹاؤن، شارع فیصل، بہادرآباد، عزیزبھٹی، سچل سائٹ اور سپر ہائی وے کے علاقوں میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں کرچکا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے قبضے سے وہ موٹرسائیکل برآمد ہوئی ہے جس میں انہوں نے واردات کی تھی اور وہ موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے جو واردات کے وقت مقتولہ کے والد سے چھینا گیا تھا، پولیس مفرور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
دوسری جانب کراچی پولیس نے شہر قائد سے 57 مقدمات میں پولیس کو مطلوب ٹارگٹ کلر کو بھی پکڑ لیا ہے جس نے 111 قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہےایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار ٹارگٹ کلر عبدالسلام عرفان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزم نے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں، پاک فوج، پاک بحریہ اور پولیس کے اہلکاروں سمیت ایک سو گیارہ افراد کے قتل کا اعتراف کرلیا۔ ملزم دو آرمی، ایک نیوی اور آٹھ پولیس اہلکاروں کو شہید کرچکا ہے۔ ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔