درج سماجی مسلئہ پر بنائی گئی سچی کہانیوں پر مبنی ایک منفرد فلم ہے۔ شمعون عباسی
اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے گزارش ہے پاکستانی سینما کو سپورٹ کریں اور اس فلم کو دیکھنے سینما ضرور جائیں۔
شفقنا اور ریڈیو سنگم سے خصوصی بات چیت
مانچسٹر( کاظم رضا ) اپنے منفرد کرداروں کی وجہ سے مشہور پاکستانی فنکار شمعون عباسی جن کی نئی فلم درج برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں گیارہ اکتوبر کو پیش کی جا رہی ہے۔
شمعون عباسی اس فلم میں ڈائریکشن کے جوہر بھی دکھا رہے ہیں اور اس فلم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ کینز فلم فیسٹول کی ستر سالہ تاریخ میں نامزد ہونے والی یہ پہلی پاکستانی فلم ہے۔
شفقنا سے خصوصی گفتگو میں شمعون عباسی کا کہنا تھا کہ یہ کہانی تقریباً دو سال پہلے اخبار پڑھتے ہوئے میری نظر سے گزری جس میں دو بھائیوں کا ذکر تھا جو تازہ مردے کھاتے تھے پولیس نے انھیں گرفتار کیا لیکن پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانون نہ ہونے کے سبب وہ چھوٹ گئے اور دوبارہ مردے کھانے شروع کر دئیے۔
شمعون کا کہنا تھا کہ اس فلم کا مقصد اس سوشل ایشیو کو اجاگر کرنا ہے جو اس تمام واقعہ کی وجہ بنے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فلم بنانے میں دو سال کا عرصہ لگا اور اس دوران کسی بھی قسم کی وگ یا مصنوعی میک اپ نہیں کیا بلکہ داڑھی اور ناخن بڑھائے۔
فلم کے ٹریلر کو بھی ایک ملین سے زائد بار یو ٹیوب پر دیکھا گیا ہے فلم گیارہ اکتوبر کو دنیا بھر میں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے جبکہ اس حوالے سے خصوصی سکریننگ دس اکتوبر کو بریڈفورڈ میں کی جا رہی ہے۔
شمعون کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی سینما کو درج جیسی فلمیں بنانے کی اشد ضرورت ہے جو کہ دنیا میں یہ پیغام دیں گی کہ ہم صرف مصالحہ فلمیں ہی نہیں بلکہ مسائل پر مبنی فلمیں بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
اوورسیز میں بسنے والے پاکستانیوں کو یہ فلم ضرور دیکھنی چاہئے۔