نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن کا کہنا تھا کہ فوجی اتحاد توقع کرتا ہے کہ شام کے شمالی حصے میں جاری اپنے فوجی آپریشن میں ترکی تحمل کا مظاہرہ کرے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں نیٹو سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ اور ترک وزیرخارجہ مولودی چاؤش کے درمیان ملاقات ہوئی، اس دوران شام کی حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران ژینس نے شام میں جاری فوجی آپریش کے ردعمل میں پیدا ہونے والی صورت حال پرتحفظات کا بھی اظہارکیا اورمطالبہ کیا کہ ترکی اس آپریشن کےدوران تحمل کا مظاہرہ کرے۔دریں اثنا ترک وزیرخارجہ مولود چاؤش اولو نے بھی نیٹو سے توقع ظاہر کی کہ وہ ترکی کی سکیورٹی کو درپیش خطرات کے تناظرمیں اس کا ساتھ دے گا۔
شام میں جاری فوجی آپریشن پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت یورپی ممالک کو بھی شدید تحفظات ہیں۔ جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ثالثی کی بھی پیش کش کرچکے ہیں۔ترک فوج کا شام میں 20 میل تک سیف زون بنانےکےلیے فوجی آپریشن جاری ہے،اس دوران غلطی کےنتیجے میں امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری ہوئی جہاں درجنوں اہلکار تعینات تھے۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ترک فوج نے شامی سرحدی شہر کوبانی میں توپ خانے سے گولاباری کی، فائر کیے گئے چند گولے امریکی دستوں کے قریب گرے۔