لاہور میں ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خود پھنسنے جا رہے ہیں، 26 اکتوبر کو بتاؤں گا کہ مولانا کس کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں۔لیکن ان کے آگے کنواں پیچھے کھائی ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ نا شہباز کی بات فائنل ہے، نا مولانا فضل الرحمان کی اور نا ہی پیپلز پارٹی کی بات فائنل ہے، شہباز شریف اُدھر بھی ہیں، اِدھر بھی، گیم ابھی فائنل نہیں ہوا اور اکھاڑے میں ابھی کوئی بھی نہیں اترا، 4 لوگ باہر ہیں، دو اندر جانے والے ہیں جن میں ایک مولانا فضل الرحمان کی پارٹی کا بندہ بھی شامل ہے۔
وزیراعظم کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا میں نے کہا تھا کہ عمران خان چھا جائیں گے،عمران خان نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا اور کرنسی کو استحکام دیا، عمران خان جیلوں میں موجود 6 افراد کو این آر او دے دیں تو اپوزیشن کی تحریک ٹھس ہو جائے، شیخ رشید نے کہا کہ گرفتار سیاستدانوں کے خلاف سارے مقدمات پچھلی حکومتوں نے بنائے، عمران خان مقدمات بنائیں گے تو درودیوار ہل جائیں گے۔وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ خدانخواستہ کسی اور نے مقدمہ بنایا تو چیخیں نکلنے والا چین کا نظام نظر آئے گا۔
شیخ رشید نے ایک بار پھر پاکستان ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مسافر ٹرینوں سے 10 ارب روپے کمائے اورریلوے کا خسارہ 5 سال کے بجائے 3 سال میں ختم کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون منصوبے سے ایک لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر جنگ ہوئی تو یہ آخری جنگ ہو گی۔شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان نے مودی کو پھنسا دیا ہے، مودی کی نہ جان چھوٹ سکتی ہے نا وہ بچ سکتے ہیں۔ اب یا تو مودی کو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینا ہوگا یا پھر پوورے بھارت میں مودی سرکار کو مخالفتوں کا سامنا کرنا ہوگا اور ایسے میں اگر سرحدوں پر کوئی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو یہ ان کی سنگین اور آخری غلطی ہوگی۔