مائیکل بارنیئر کی سربراہی میں ایک ٹیم برطانیہ سے تکنیکی معاملات پر طویل عرصے سے مذاکرات کر رہی ہی لیکن معاہدہ طے پانے کے حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی جو 31 اکتوبر تک بریگزٹ معاہدہ نہ طے پانے کے خدشات کا باعث بن رہا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے درمیان شیڈول ملاقات کے بعد یورپی یونین میں شامل ریاستیں 14 اکتوبر سے بریگزیٹ معاہدے کے لیے مذاکرات میں پیش رفت کا جائزہ لیں گی۔
یورپی یونین اور برطانیہ آنے والے دنوں میں مذاکرت میں تیزی لانے پر متفق ہوچکے ہیں’۔بیان میں کہا گیا کہ ‘کمیشن، یورپی پارلیمنٹ اور رکن ریاستوں سے ایک مرتبہ پھر رائے لے گا تاکہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کا ایجنڈا طے کرنے کی اجازت دی جائے’۔
ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں بریگزٹ معاہدے پر صورت حال واضح ہوسکتی ہے یا کم ازکم برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے التوا کی وجوہات بھی سامنے آجائیں گی۔یورپی یونین کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘کمیشن طے کرے گا کہ ممکنہ طور پر راستہ کیا ہوگا کیونکہ یہ ایک اچھا موقع ہے’، تاہم مذاکرات میں کیا طے پایا اس حوالے سے دونوں فریقین نے کچھ نہیں بتایا۔خبر ایجنسی کو سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ‘اس موقع پر ہم جتنا کم بولیں بہتر ہے، اگر باتیں باہر آنا شروع ہوئیں تو اس کا مطلب ہے کہ معاملہ سنجیدہ نہیں ہے’۔