روسی صدرولادی میرپیوٹن بارہ سال بعد اپنے اہم دورے پرسعودی عرب پہنچےجہاں انہوں نےتیل سمیت دیگرکئی شعبوں سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیےطویل عرصے بعد روسی صدر کے سعودی عرب پہنچنےپر پرتپاک اور والہانہ استقبال کیا گیا، اس موقع پر انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقاتیں کیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس دورے کے دوران سعودی عرب اور روس کے درمیان 20 سے زائد مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے، جبکہ دوطرفہ توانائی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیا گیا۔روسی صدر پیوٹن اور سعودی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں خطے کی سلامتی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا، حوثی باغیوں کی جارحیت اور شام میں ترک فوجی کارروائیاں بھی زیر غور آئیں۔
اس موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم روس کے ساتھ مل کر باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید مضبوط تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں۔اس سے قبل روسی صدرپیوٹن نے ملے جلے رجحان کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب اور روس کے تعلقات خطے میں سلامتی اور دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے اہم ہیں۔ انھوں نے ایران اور سعودی تنازع کے کاتمے کیلئے بھی کردار ادا کرنے کا عندیہ دیا تھا اُدھرسعودی حکام نے یمن میں جاری فوج اتحاد کے آپریشن سے روسی صدر کو آگاہ کیا اور شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے تعاون کی بھی درخواست کی۔