ترک حکام کے مطابق صدررجب طیب اردگان نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا اور اس حوالے سے پاکستان کوبھی آگاہ کردیا گیا، حکام کے مطابق دورےکی منسوخی شام کی موجودہ صورتحال کےباعث کی گئی۔ ترکی کے صدر نے 23 اور 24 اکتوبر کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا تاہم دورےکی نئی تاریخوں کا اعلان بہت جلد کیا جائے گا، امکان ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے 29 اکتوبر کو سعودی عرب کے دورے کے بعد نومبر کے پہلے ہفتے میں ترک صدر پاکستان کا دوری کریں گے۔
رجب طیب اردگان نے دورہ پاکستان میں اسٹریٹیجک مذاکرات میں شرکت بھی کرنا تھی، مذاکرات میں وزرائے خارجہ نے بھی شرکت کرنا تھی، جولائی میں وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر کو پاک ترک اسٹریٹجک تعاون پر مبنی کونسل کے اجلاس کے سلسلے میں دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی، جو انھوں نے قبول کر لی تھی اوربتایا گیا تھا کہ ترک صدر کی آمد سے دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر مزید پیش رفت ہوگی۔
وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ترک صدر نے افغان امن عمل کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر ان کی تعریف کی تھی اورترکی کی جانب سے افغان امن عمل میں بھرپور حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔ واضح رہےترک صدر مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، اقوام دنیا میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاکستان نے ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دورہ پاکستان کے دوران اس حوالے سے بھی گفتگو کی جانی تھی۔