بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان سے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔پاکستان نے بھارتی درخواست مسترد کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن کو تحریری طور پر فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے اور بھارتی وزیراعظم کو فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ مقبوضہ کشمیر کے سیاہ دن کی مناسبت سے کیا گیا۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ بھی بھارتی وزیراعظم کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔اس کے علاوہ پاکستان نے بھارتی صدر کی آئس لینڈ جانے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت کی درخواست بھی مسترد کر دی تھی۔
دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود کا کہنا ہے کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ڈاکا مارنے کی کوشش کی، بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے اقدامات کیے۔72سال قبل آج کے دن عالمی قانون، اقدار کی خلاف ورزی کی گئی، بھارتی افواج سری نگر پر قبضے، جموں وکشمیر میں جبر کے لیے اتری تھیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ 3 ماہ ہونے کو ہیں کشمیری گھروں میں قیدی، اپنی سرزمین پراجنبی بنا دیے گئے، اپنی ہی شاہراہوں اور راستوں پر انہیں آنے جانے کی اجازت نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت کےزیر قبضہ کشمیرکو عملاً جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کے جھوٹ گھڑنے کے ماہرین ایڑی چوٹی کا زورلگاتےرہے،شاہ محمود قریشی نےکہا کہ بھارتی جمہوریت جعلی،مساوی کثیر الشراکتی نظام کے دعوے جھوٹ ہیں، بھارت اپنے گھسے پٹے الزامات سے دنیا کومزید گمراہ نہیں کرسکتا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کے واویلے سےعالمی سطح پراس کے جرائم چھپ نہیں سکتے، بھارت کے ہاتھ معصوم اور بے گناہ لوگوں کے خون میں رنگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کوتاریخی جرات وبہادری پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، اخلاقی، سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔