وزیراعظم عمران خان نےباباگرونانک کی 550ویں سالگرہ پر یونیورسٹی کی بنیاد رکھ دی، باباگرونانک یونیورسٹی میں دنیا بھر کے سکھ برادری کے لوگ پڑھ سکیں گے، تقریب سنگ بنیاد سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرتارپورسکھ برادری کا مدینہ اور ننکانہ صاحب ان کا مکہ ہے۔ نئی ٹیکنالوجی آرہی ہیں وہ بھی اس یونیورسٹی میں ہوگی، ہردرگاہ کے پاس اوقاف کی زمین پر یونیورسٹیز اور اسپتال بنائے جائیں، اللہ عزت اس کو دیتا ہے جو انسانیت کی خدمت کرتا ہے۔
عمران خان نے ماضی کی حکومتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلے دن کہا تھا، ایک وقت آئے گا جب تمام کرپٹ اکٹھے ہوجائیں گے، وزیراعظم بنتے ہی ایک پیش گوئی کی تھی، سب نے مل کر ملک لوٹا، 4سال میں قرضہ 6سے30ہزار ارب پر پہنچا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جتنا ٹیکس ہم نے اکٹھا کیا آدھا قرضوں کی قسطوں میں چلا گیا، ہمارے ہاں طاقتور کے لیے وی آئی پی سسٹم ہے۔ سوئزرلینڈ، سنگاپور، یورپ دیکھ لیں سب ہم سے آگے ہیں، خوشحال ممالک میں قانون سب کیلئے ایک ہے، سب کوپتہ تھا کہ یہ ملک کو کنگال کرکے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے مولانا کے آزادی مارچ کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، ان کا کہنا تھا کہ مارچ والے کس وجہ پر وزیراعظم کااستعفیٰ لینے آرہے ہیں؟ آزادی مارچ کرنے والوں کا مقصد یہ نہیں کہ حکومت فیل ہورہی ہے، بلکہ یہ ان کا خوف ہے کہ حکومت کامیاب ہورہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چوروں نے کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ میں خسارہ، ریلوے اور پی آئی اے کا دیوالیہ نکال دیا، پہلے دن سے شور مچانا شروع کردیا کہ حکومت فیل ہوگئی جبکہ اے ڈی بی اور آئی ایم ایف سمیت سب کہہ رہے ہیں معیشت مستحکم ہوگئی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہےکہ بلیک میلنگ کا کوئی بھی طریقہ اپنا لیں لیکن جب تک وہ زندہ ہیں این آر او نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں کسی معاشرے نے تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کی، ایک وقت تھا جب ہم تعلیم میں سب سےآگے تھے،ماضی میں ملک کےسربراہوں نےتعلیم کو ترجیح نہیں دی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طبقاتی قانون ہے، امیروں اور غریبوں کیلئے الگ الگ، طبقاتی نظام کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی برکت ہم پر نہیں آتی، مدینہ کی ریاست پہلے دن یا پہلے سال نہیں بنی، یہ ایک جدوجہد ہے۔عمران خان نے کہا کہ نظام پر ایلیٹ کا ٹیک اوور ہے، اس طرح آگے نہیں بڑھ سکتے، سب انسان اللہ کی مخلوق ہیں اور اللہ ہم سب کا ہے، قانون کے سامنے سب برابرہیں، ریاست سب کیلئے ایک ہے، چاہتے ہیں طبقاتی نظام ختم کریں، دو نہیں ایک ریاست ہو۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نبی ﷺکہتے تھے میری بیٹی بھی جرم کرے تو اسے بھی سزا دو، جہاں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی وہ قوم کبھی آگے نہیں بڑھ سکتی، کہا جاتا ہے بھارت کشمیر میں مظالم کررہا اور آپ کرتارپور کھول رہے ہیں، کرتارپورسکھ برادری کا مدینہ اور ننکانہ صاحب ان کا مکہ ہے۔
انہوں نے متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ہردرگاہ کے پاس اوقاف کی زمین پریونیورسٹیز اور اسپتال بنائے جائیں، اللہ عزت اس کو دیتا ہے جو انسانیت کی خدمت کرتاہے، تاریخ کسی امیر انسان کو یاد نہیں کرتی اسکے بچے بھی بھول جاتے ہیں، دنیا انھیں یاد کرتی ہے جو انسانوں کی خدمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نبیﷺ ہم سب کے لئے مثال ہیں، مدینہ جائیں تو معلوم ہوگا لوگ نبیﷺ سے کتنا عشق کرتے ہیں، مدرسے کے بچوں کو دین کے علاوہ دنیاوی تعلیم بھی فراہم کریں گے۔
ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج خبر پڑھی کہ عدالت نے صوبائی اور وفاق حکومت سے پوچھا کہ کیا آپ نوازشریف کی زندگی کی گارنٹی دے سکتے ہیں، میں تو اپنی زندگی کی گارنٹی کل تک نہیں دے سکتا تو اور کسی کی کیسے دوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دین میں اللہ نے کہا ہے زندگی موت اس کے ہاتھ ہے، انسان کوشش کرسکتا ہے، ہم نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات دیں، کراچی سے ڈاکٹر لائے او شوکت خانم کے سی ای او کو خاص طور پر بھیجا، ہم صرف کوشش کرسکتے ہیں، گارنٹی انسان زندگی موت کی نہیں دے سکتا۔