تھرپارکر اورسانگھڑ میں گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے ڈابھی، ڈیپلو، چھاچھرو، میگھے جوتڑ، اکیلو بھیل، مٹھڑاؤ آریسر، گاؤں چچھی، مورا اور رام سینگھانی میں چار خواتین سمیت 21 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
تھرپارکر سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں آسمانی بجلی نے تباہی مچادی ہے۔ سب سے زیادہ نقصان تھر پارکر میں ہوا، آسمانی بجلی گرنے کے باعث 40 مویشیوں کی جانیں بھی گئی ہیں۔۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھرپارکر اور جیکب آباد میں آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے تھر کے عوام کو نہ تنہا چھوڑا ہے اور نہ چھوڑیں گے۔
انہوں نے صوبائی وزیر فراز ڈیرو کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگائیں اور عوام الناس کو ہر ممکن امداد بہم پہنچائیں۔
اطلاعات کے مطابق آسمانی بجلی گرنے سے جیکب آباد میں دو اور گھوٹکی میں ایک شخص اپنی جان کی بازی ہارگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں تیز موسلا دھار بارش ہوئی ہے جب کہ کچھ علاقوں سے معلوم ہوا ہے کہ ژالہ باری بھی ہوئی ہے۔ موسم کی سختی نے لوگوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے اوروہ سردی سے بچاؤ کی کوشش کررہے ہیں۔