دو الیکشن جیتنے کے بعد ہر امریکی صدر کے لئے ضروری ہے کہ وہ سکون کے ساتھ ریٹائر ہوجائے اور آنے والے لوگوں کو موقع دے۔اس کا مقصد امریکی سیاست سے شخصیت پرستی کو نکال کر اداروں کو مضبوط کرکے انہیں ایک شخص کے چنگل سے آزاد رکھنا ہے۔ تاہم امریکی تاریخ میں ایک شخص ایسا بھی ہے جو کہ تین بار امریکی صدر منتخب ہوا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ تین بار صدر منتخب ہونے والے فرینکلین ڈی لینوروزویلٹ کے نام سے جانے جانی والی یہ شخصیت پولیو کی وجہ سے اپاہج تھی۔1880ء میں پیدا ہوانے والے اور FDRکے نام سے مشہور یہ شخصیت 1933ء میں پہلی بار صدر منتخب ہوئی۔ابھی دوسری جنگ عظیم شروع ہونے میں چھ سال باقی تھے لیکن یورپ میں جرمنی نے ایک طوفان برپا کررکھا تھا اور تمام یورپی ممالک بشمول سوویت یونین اس کے خلاف کھڑے ہوچکے تھے لیکن ان کی معاشی حالت زیادہ اچھی نہ تھی۔
اس کا بڑا کارنامہ امریکہ کو شدید معاشی بحران سے نکال کر پاؤں پر کھڑا کرنا تھا، اس نے بیرونی محاذ پر بھی بڑی کامیابیاں حاصل کیں اور لوگوں میں ہر دلعزیز ہونے کی وجہ سے 1937ء کے انتخاب میں اسے دوبارہ کامیابی ملی۔ایف ڈی آر 1922ء میں پولیو کا شکار ہونے کی وجہ سے اپاہج ہوچکا تھا لیکن اپنے صدارت کے دنوں میں یہ کبھی بھی لنگڑاتا ہوا نہ آتا تھا بلکہ آہنی لباس پہنتا تھا جس کی وجہ سے اسے چلنے میں دقت ہوتی تھی تاہم اس کا ماننا تھا کہ وہ اپنے دشمنوں کے سامنے اپنے آپ کو کمزور نہیں دکھانا چاہتا۔
بطور امریکی صدر اس نے اپنے ہم عصروں میں کئی بڑی شخصیات کا سامنا کیا جن میں چرچل،ہٹلراور اسٹالن شامل ہیں اور اس دوران اس نے دوسری جنگ عظیم میں کئی ایسے فیصلے کئے جنہوں نے آگے چل کر امریکہ کو سپر پاور بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس نے 1940ء میں تیسری بار صدر کا الیکشن لڑا اور اپنی ہر دلعزیزی کی وجہ سے تیسری بار امریکی صدر منتخب ہوا اور 1945ء تک امریکی صدر رہا۔ یہ امریکی تاریخ میں پہلا اور آخری موقع تھا کہ جب ایک اپاہج شخصیت تیسری بار امریکی صدر بنی۔، یہ وہ وقت تھا جب امریکی آئین میں دو سے زائد بار صدر بننے پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی تھی۔اس کے ریٹائر ہونے کے بعد 1947 کے بعد امریکی آئین میں 22ویں ترمیم کی گئی جس کے بعد کسی بھی امریکی کے لئے تیسری بار صدر بننے کے دورازے ہمیشہ کے لئے بند کردئیے گئے۔