وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیرکی مسلم اکثریت کواقلیت میں تبدیل کرنےکی کوشش کررہاہے،اس کو بحران پھیلانے سے روکے جانے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے پہلی بار منعقد کیے گئے گلوبل ریفیوجیز فورم سے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے 5اگست 2019 سے 80لاکھ افراد کو محصور کر رکھاہے، بھارت کشمیرکی مسلم اکثریت کواقلیت میں تبدیل کرنےکی کوشش کررہاہے، کرفیو اٹھا تو مقبوضہ کشمیر میں کیا ہوسکتاہے دنیا کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو بحران پھیلانے سے روکے جانے کی ضرورت ہے ، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لے۔
وزیراعظم نے حال ہی میں بھارت میں متنازع سٹیزن شپ بل کی منظوری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان، افغانستان، بنگلا دیش کی اقلیتوں کو بھارتی شہریت دینےکامتنازع قانون بنایاہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں آسام کے مسلمانوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جومسلمان شہری شہریت ثابت نہ کر سکااسےشہریت سےمحروم کر دیا جائے گا ، آسام میں بیس لاکھ مسلمانوں کی شہریت ختم کیے جانے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کو بھی پناہ گزینوں کے مسائل کا سامنا ہے، تاریخ میں پاکستان میں سب سے زیادہ پناہ گزیں آئے، پاکستان نے 40 لاکھ پناہ گزینوں کو پناہ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خود بے روزگاری کے مسائل کا سامنا ہے ، پاکستان کی کوشش ہے افغان پناہ گزین اپنے وطن کوواپس جا سکیں۔
اس دوران وزیراعظم عمران خان نے یو این جنرل سیکریٹری کو آئندہ سال فروری میں پاکستان میں ہونے والی عالمی ریفیوجی کانفرنس میں شرکت کی بھی دعوت دی.