عراق میں ہزاروں افراد نے امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور دیگر افراد کی ہلاکت کے خلاف جلوس نکالا اور غم و غصے کا اظہار کیا۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عراقی کے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے بغداد ایئرپورٹ کے قریب جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی پیراملیٹری چیف ابو مہدی المہندس سمیت دیگر 9 افراد کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے اجتماعات میں شرکت کی۔
عراق میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے خلاف بڑا اجتماع بغداد میں ہوا جہاں عراق کے مستعفی اور قائم مقام وزیراعظم عادل عبدالمہدی، ابومہدی المہندس کے معاون ہادی الامیری، مذہبی رہنما عمار الحکیم، سابق وزیراعظم نوری المالکی اور دیگر ایرانی کے حامی رہنما شریک تھے جبکہ جنرل سلیمانی کی باڈی کے ساتھ عوام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
جنرل قاسم سلیمانی کی میت کو شمالی بغداد میں واقع مشہور مزار میں لایا گیا تھا جہاں ہزاروں سیاہ لباس میں ہزاروں افراد نے امریکا مردہ باد کے نعرے لگائے اور ان کے ہاتھوں میں جنرل سلیمانی کی تصاویر اور پرچم تھے جبکہ امریکا سے بدلہ لینے کے نعرے بھی لگائے جارہے تھے۔
جلوس گرین زون کی جانب بڑھا جہاں سرکاری دفاتر اور امریکا سمیت غیرملکی سفارت خانے قائم ہیں۔
جنرل سلیمانی اور دیگر ہلاک افراد کی میتوں کو مقدس شہر نجف لے جایا جائے گاجہاں سے ایران منتقل کردیا جائے گا، ایران میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔