921
جامی رضا کے ٹوئٹ کے بعد عدیل احمد ظفر نے اپنے ٹوئٹ ہینڈل سے جامی رضا کا ٹوئٹ ری ٹوئٹ کیا اور لکھا کہ وہ جامی مور کے شکر گزار ہیں جن کی وجہ سے انہوں نے اپنے ساتھ ہوئے جنسی ہراسانی کے واقعے کو پبلک کرنے کی ہمت کی
معروف فلم ساز جمشید رضا محمود عرف جامی مور سی ای او ڈان میڈیا گروپ حمید ہارون کے خلاف چند اور الزامات کے ساتھ سامنے آئے ہیں- 6 جنوری 2020ء کو جامی مور نے اپنے ٹوئٹ میں انکشاف کیا کہ ان کی ایک اور شخص عدیل احمد ظفر (آرٹسٹ) سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے بتایا کہ سی ای او ڈان میڈیا گروپ نے کئی سال پہلے ان کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا
جامی رضا کے ٹوئٹ کے بعد عدیل احمد ظفر نے اپنے ٹوئٹ ہینڈل سے جامی رضا کا ٹوئٹ ری ٹوئٹ کیا اور لکھا کہ وہ جامی مور کے شکر گزار ہیں جن کی وجہ سے انہوں نے اپنے ساتھ ہوئے جنسی ہراسانی کے واقعے کو پبلک کرنے کی ہمت کی
عدیل احمد ظفر جو کہ پیشہ کے اعتبار سے آرٹسٹ ہیں، ان کے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے جامی رضا کے ایک دوست مبشر پاشا نے لکھا کہ جامی رضا نے کئی سال پہلے ان کو اپنے ساتھ ہوئے واقعے کی تفصیل سنائی تھی اور ڈان میڈیا گروپ کا سی ای او حمید ہارون جنسی بیمار شخص ہے جو کمزور لوگوں کا شکار کرتا ہے
جامی رضا نے 7 جنوری کو ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ‘ اب ایک ایسی سادہ لوح لڑکی کا تصور کریں جس کا فلم سازی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ متاثرہ لڑکی اپنی داستان سنانا چاہتی ہے ایک میڈیا ٹائیکون کے خلاف تو اسے ہمارے اپنے دوست پہلے کتّوں کے آگے پھینک دیں گے پھر وکلاء کے آگے- یہ ہی اس کا بدتر سبق ہوگا
جامی رضا نے اسی دوران ٹوئٹ کی ایک سیریز میں ڈان میڈیا گروپ اور ان پاکستانی صحافیوں اور میڈیا کے ایک سیکشن پر سخت تنقید بھی کی جو ان کے موقف کا اب تک بائیکاٹ کیے ہوئے ہیں یا ان پر اسٹبلشمنٹ نواز ہونے کا الزام عائد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ
” نشر و اشاعت کے گروپوں کا ایسی خبر جس کا تعلق کسی گروپ کے سی ای او سے ہو بارے ایس او پی کیا ہے؟ نظر انداز کردیں- لیکن جب سنسرشپ کی طرف سے کوئی مشکل کھڑی ہو تو اس کا الزام یا تو کسی فورس پر ڈال دیں یا اسے کسی ایجنسی کی کارستانی قرار دے دیں- ڈان نیوز! براہ کرم جامی آزاد سے رابطہ تو کریں۔
” تم اپنے آپ کو بچانے کے لیے خود اپنی اشاعتوں کو بسوں کے نیچے پھینک دیتے ہو- ناقابل یقین اجارہ داری قائم کررکھی ہے- یہ بہت سی سطحوں پر بہت ہی غلط ہے
“(جنسی زیادتی کے المیے سے دوچار ہونے کے بعد) مجھ سے میرے فریز/منجمد ہونے بارے کیوں پوچھتے ہو جبکہ تم خود سب کے سب منجمد ہوگئے تھے جب تمہارا وقت آیا حملہ کرنے کا اور تم سب کے سب سچائی کے علمبرداروں نے سچ کو (چھاپنے سے ) روکے رکھا- ایک اور آدمی باہر نکل آگیا ہے اور تم سارے کے سارے پھر اس کی کہانی اور ٹراما کو ٹھیک کہنے سے گريزاں ہوکر برف بنے پڑے ہو
‘ ایک دوسرا شخص حمید ہارون کے خلاف باہر نکل آیا ہے۔ کیا ڈان نیوز والو! تم اس کو چیک کرو گے یا تم سارے کے سارے ایک بار پھر اس خبر کے گلف نیوز کے زریعے سے آتش فشاں کی طرح باہر آنے کا انتظار کروگے جیسے تم نے میرے معاملے میں کیا تھا۔
” میں نے ڈی ڈبلیو پر بہت واضح طور پر اسٹبلشمنٹ کے میڈیا کے بارے میں رویے کے خلاف بولا تھا اور کہا تھا کہ کیسے اسے ڈان گروپ اور دوسرے میڈیا گروپوں کا پیچھا ترک کردینا چاہئیے- بہت ہوچکا فاشزم،اب بس- لیکن اب ہم سب کو لبرل کے بارے بارے میں بات کرنے کا وقت آگیا ہے جنھوں نے سنسرشپ کو دیکھا کیا تم سب میرے لیے کھڑے ہوں گے؟
فلمساز جمشید رضا محمود عرف جامی رضا نے ڈان میڈیا گروپ کے سی ای او حمید ہارون کے خلاف مبینہ طور پر جو نئے الزامات عائد کیے ہیں اور عدیل احمدظفر نے جو دعوا کیا ہے اس بارے میں حمید ہارون کی جانب سے کوئی ردعمل کسی جگہ پر سامنے نہیں آیا- جبکہ پاکستان کے مین سٹریم میڈیا، انگریزی و اردو پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک چینلز نے بھی ان الزامات کی خبر شایع نہیں کی ہے اور فالو اپ بھی نہیں آرہا- جبکہ اس دوران پاکستانی مین سٹریم میڈیا پر حریم شاہ ماڈل گرلز کی سیاست دانوں کے ساتھ مبینہ وڈیوز بارے کئی ٹاک شوز اور بلیٹن نیوز میں کئی خبریں آچکی ہیں
جامی رضا جنسی زیادتی کیس اور عدیل احمد ظفر جنسی ہراسانی کیس میں ڈان میڈیا گروپ سمیت کئی ایک میڈیا گروپوں نے جس سنسرشپ کا مظاہرہ کیا ہے اس پر پاکستان کے اشراف لبرل کی خاموشی کو ہدف تنقید بنایا جارہا ہے جو پاکستان میں اپنے آپ کو سنسرشپ کے خلاف مہم کا علمبردار خیال کرتے ہیں
جامی رضا نے ڈان میڈیا گروپ کے سی ای او حمید ہارون پر تیرہ سال قبل جنسی زیادتی کرنے کا الزام عائد کر رکھا ہے- حمید ہارون نے الزام کی تردید کی ہے اور قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا ہے- تاحال ان کی جانب سے نہ تو جامی رضا کو کوئی لیگل نوٹس بھیجا گیا ہے اور نہ ہی کسی اخبار کے خلاف نوٹس بھیجوایا گیا ہے۔