یوکرین کے مسافر طیارے کو میزائل سے تباہ کرنے کے خلاف ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور مظاہرین واقعے کے ذمہ داروں کو سزا سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایرانی دارالحکومت تہران سمیت ملک کے مختلف شہروں میں دوسرے دن بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے حکومت مخالف نعرے لگائے گئے جب کہ اس دوران سیکیورٹی فورسز سے جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں جس میں فورسز کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔
واضح رہے ایران کی جانب سے طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے مسافروں کے لواحقین کو زر تلافی دینے پربھی رضا مندی ظاہر کی گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مرکزی انشورنس کمپنی کے سربراہ غلام رضا سلیمانی کا کہنا ہے کہ یوکرین کا جہاز انسانی غلطی کی وجہ سے تباہ ہوا جس کی وجہ سے حکومت متاثرین کو ادائیگی کرے گی۔
تاہم مظاہرین کی جانب سے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سمیت سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔