تحقیق سائنسی ہو یا سماجی اس میں سالوں کی تپسیا کے بعد ہی مطلوبہ نتائج حاصل ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی سالوں کے بجائے کوئی اتفاقی لمحہ ایسے نتائج دے جاتا ہے جو تاریخ کا حصہ بن جاتے ہیں ۔
اور ایسا ہی حسین مگر تاریخی اتفاق امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’ناسا‘ میں 2 ماہ کی انٹرن شپ کرنے والے 17 سالہ طالب علم کے ساتھ بھی ہوا جس نے اپنی انٹرن شپ کے محض تیسرے دن نیا کارنامہ سر انجام دیا۔
امریکا کے 17 سالہ طالب علم وولف کویئر نے اس وقت ناسا کے ماہرین کو حیران کردیا جب اس نے ایک خلائی سیٹلائٹ کے ڈیٹا کے تجزیے کے دوران زمین سے دور ایک نئے سیارے کو دریافت کیا۔
طالب علم وولف کویئر نے زمین سے 13 ہزار نوری سال کی دوری پر ایک ایسا سیارہ دریافت کیا جو ہماری زمین سے تقریبا 7 گنا بڑا ہے اور وہاں ایک نہیں بلکہ 2 سورج ہیں۔
تاہم طالب علم کی جانب سے تلاش کیے گئے سیارے پر ابتدائی طور پر ناسا کو شبہ ہوا اس لیے امریکی خلائی ادارے نے اس پر مزید تحقیق کی اور اب ناسا نے تصدیق کی ہے کہ طالب علم درست تھا۔
ناسا کے مطابق وولف کویئر نامی طالب علم گزشتہ برس گرمیوں میں ان کے ہاں انٹرن شپ کرنے آیا تھا جسے واشنٹگن ڈی سی کے قریب واقع گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر میں رکھا گیا تھا۔
انٹرن شپ شروع ہونے کے تیسرے دن ہی طالب علم نے خلا میں بھجوائی گئی سیٹلائٹ کے ڈیٹا کا جائزہ لیتے ہوئے سیارے کو ڈھونڈ نکالا تھا تاہم ابتدائی طور پر طالب علم کی بات کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔
طالب علم نے جس خلائی سیٹلائٹ کا ڈیٹا کا جائزہ لیا ناسا نے اسے 2 سال قبل ہی خلا میں بھیجا تھا تاکہ زمین سے باہر موجود سیاروں کی نشاندہی کی جا سکے۔
ناسا کے مطابق وولف کویئر نے جس سیارے کوتلاش کیا ہے اس کا زمین سے مشاہدہ کرنا مشکل ہے اور وہ ہمارے نظام سے تقریبا 13 ہزار نوری سال کی دوری پر واقع ہے۔نئے دریافت ہونے والے سیارے میں ہماری زمین کے نظام کے برعکس 2 سورج ہیں اور مذکورہ سیارہ دونوں سورج کے گرد 93 اور 95 دنوں اپنا چکر مکمل کرتا ہے۔
ناسا کے مطابق دریافت ہونے والے سیارے کو ’ٹی او آئی 1383‘ کا نام دیا گیا ہے جسے ابتدائی طور زمین سورج ہی سمجھا گیا تھا اور خیال کیا جا رہا تھا کہ زمین سورج کے گرہن لگنے کا مواد موصول ہوا ہے۔
ناسا نے اعتراف کیا کہ انٹرنی کی جانب سے دریافت کیے جانے والے نئے سیارے پر جب مزید تحقیق کی گئی تو اس بات کی تصدیق ہوئی کہ وہ زمینی سورج نہیں بلکہ ایک نیا سیارہ ہے جہاں پر 2 سورج موجود ہیں۔