ریشماں کیلاشی قبیلے کا مخصوص لباس پہن کر خبریں پڑھنا چاہتی ہے وہ اپنے قبیلے کی پہلی نیوز کاسٹر ہونے کااعزاز حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ریشماں نے ایک مقامی نیوزچینل پر کیا۔
ریشماں کا کہنا ہے کہ وہ نیوز کاسٹر بننے کی خواہش مند ہے۔ اپنی مخصوص ثقافت، رنگین اور جازب نظر لباس اور اپنی ریت و رواج کیلئے ویسے بھی کیلاش کے لوگ دنیا بھر میں مشہور ہیں مگر اب کیلاش سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کی خواہش ہے کہ وہ ٹیلیویژن میں نیوز کاسٹر بنے۔
ریشماں کا تعلق وادی کیلاش کے انیش گاؤں سے ہے اس نے اپنے علاقے میں کوئی زنانہ سکول اور کالج نہ ہونے کے باوجود بھی چترال جاکرگورنمنٹ گرلز ڈگری کالج میں داخلہ لیا اور ہاسٹل میں رہائش اختیار کرتے ہوئے بی ایس سی کا امتحان پاس کیا۔
ریشماں کا کہنا ہے کہ جب بھی وہ ٹیلیویژن میں کسی خاتون کو خبریں پڑھتی ہوئی دیکھتی ہے تو اس کی دل میں بھی خواہش پیدا ہوتی ہے کہ وہ بھی ان کی طرح ٹی وی میں آکر خبریں پڑھے۔
ریشماں نے مزید بتایا کہ کیلاش قبیلے کے لوگ اپنی ثقافتی رقص، گیت اور نرالے دستور اور رسم و رواج کی بدولت تو دنیا بھر میں مشہور ہیں مگر آج تک کسی ٹی وی چینل میں کیلاش لڑکی کو بطور نیوز کاسٹر نہیں لیا گیا ہے۔