مودی حکومت نے پاکستانی نژاد گلوکار عدنان سمیع کو ملک کا اعلیٰ سویلین ایوارڈ پدما شری سے نواز دیا جس پربھارت میں نئی بحث شروع ہو گئی۔
اپوزیشن جماعتیں بھارت کے خلاف جنگ لڑنے والے پاکستانی فوج کے ایک افسر کے بیٹے کو یہ ایوارڈ دینے کی مخالفت کررہی ہیں جب کہ حکمراں جماعت بی جے پی عدنان سمیع کو اس ایوارڈ کا سب سے زیادہ اہل قرار دے رہی ہے۔
اس پر سمیع کا کہنا ہے کہ انہیں سیاست کا نشانہ بنایا جارہا ہے، حکومت نے حسب روایت اس سال بھی یوم جمہوریہ کے موقع پر 26 جنوری کو مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کے اعتراف میں 118 افراد کو پدما شری ایوارڈز دینے کا اعلان کیا، جن میں موسیقار اور گلوکار عدنان سمیع بھی شامل ہیں۔
اس فیصلے پر اپوزیشن کانگریس پارٹی نے طنزکرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ اس ایوارڈ کا نیا پیمانہ اب بی جے پی حکومت کی چمچہ گیری ہے۔
پارٹی ترجمان سمبت پاترا کا میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سوال کیا کہ ایک بھارتی سپاہی نظرانداز جبکہ پاکستان فضائیہ کے افسر کے بیٹے کو اعزا ز کیوں؟ کیا پدما شری ایوارڈ سماج میں نمایاں خدمات کے لیے دیا جاتا ہے یا حکومت کا گن گان کرنے کے لیے؟ کیا پدما شری کے لیے نیا پیمانہ یہ ہے کہ "کرو سرکار کی چمچہ گیری، ملے گا تم کو پدما شری!”
اس تنازع پر عدنان سمیع کا کہنا تھا کہ "میرے والد 1965 کی جنگ میں پاکستان کے ایک فائٹر پائلٹ تھے۔ انہوں نے اپنے وطن کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کی۔ لیکن کیا دنیا میں ایسا کوئی دستور ہے کہ کسی باپ کے کام کے لیے اس کے بیٹے کو مورد الزام ٹھہرایا جائے؟ یہ ایوارڈ میرے فن کے لیے دیا گیا ہے۔”