وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن نے سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے پاکستان میں نئے قوانین وضع کیے ہیں جن کے تحت ان کمپنیوں کو ملک کے اندر اپنے مستقل دفاتر اور ڈیٹا بیس سرور قائم کرنا پڑیں گے۔
حکومتی نوٹیفیکیشن کے مطابق حکومتِ پاکستان ایک قومی رابطہ کار کا دفتر بھی قائم کرے گی جو کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کے سے رابطے میں حکومت کی نمائندگی کرے گا۔
’شہریوں کو آن لائن نقصان سے بچاؤ کے قواعد’ پاکستانی پارلیمان کی جانب سے 2016 میں منظور کیے جانے والے پاکستان الیکٹرونک کرائم ایکٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ وہی قانون ہے جس کے تحت پاکستان میں سوشل میڈیا پر ایسے مواد کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے جو قومی سلامتی کے منافی ہو یا جس میں اداروں کی تضحیک کی گئی ہو
جب کہ ان قوانین کے بارے میں ڈیجٹل رائٹس ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ناقابل عمل ہیں اور ان سے سوشل میڈیا کی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔