وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملٹری ایجنسیز کا ڈر انہیں ہوتا ہے، جو کرپشن کرتے ہیں، میں نہ کرپٹ ہوں اور نہ ہی پیسے بنا رہا ہوں۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آٹا بحران کی ابتدائی رپورٹ میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کا نام نہیں ہے، ملک میں ہر جگہ کارٹل ہے جو قیمتوں کو کنٹرول کرتا ہے، مسابقتی کمیشن اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمت مزید نہیں بڑھا سکتے، بجلی کی قیمت سے متعلق آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیے، ان کے بیان پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہیے،معلوم ہونا چاہیے کہ مولانا کو کس نے یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں پرچی والا پارٹی سربراہ نہیں، 22 سال جدوجہد کر کے اس مقام پر پہنچا ہوں، مجھ سے زیادہ لڑنا کوئی نہیں جانتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت جانے کی باتیں صرف اپنی پارٹی کو اکٹھا کرنے کے لیے کرتی ہے، یہ سیاسی مافیا ہے، ان کو مہنگائی کی نہیں اپنی ذات کی پروا ہوتی ہے۔