سچل کے علاقے میں ہیپنائزکرکے پولیو ورکر سمیت 2 خواتین کو بہیمانہ تشدد کرکے انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس نے متاثرہ خاتون کی مدعیت میں واقعے کامقدمہ درج کرلی، جس میں ایک ملزم کر نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے اس کے فلیٹپر چھاپہ مارا تو ملزم فلیٹ کی کھڑکی سے کود کر فرار ہو گیا، پولیس نے ملزم کے بھانجے کو گرفتارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو سچل تھانے کے علاقے میں گودرا سوسائٹی ایوب گوٹھ کی رہائشی پولیو ورکر خاتون کو ہیپنا ٹائز کرکے ذیاتی کا نشانہ بنانے کے انکشاف ہوا ہے۔ پولیس نے متاثرہ خاتون کی شکایت پرسچل کے علاقے میں رہائشی اپارٹمنٹ شمائل ویو فیز ٹو میں واقع فلیٹ پرچھاپہ مارا تومذکورہ فلیٹ سے ایک اورخاتون ملی پولیس کے مطابق دوسری خاتون کو بھی ہیپناٹائز کر کے فلیٹ لایا گیا تھا مذکورہ خاتون سکندر گوٹھ کی رہائشی اور گھریلو ملازمہ کا کام کرتی ہے اور چند روز قبل ہی ملتان سے کراچی آئی ہے۔
پولیس نے فلیٹ سے شواہد اکٹھا کرنے کے بعد متاثرہ خاتون کی مدعیت میں سچل تھانے میں مقدمہ درج کرلیا ہے اور مقدمے میں ملزم خالد امان عرف پپو ولد امان خان کو نامزد کیا گیا ہے۔ گودرا سوسائٹی ایوب گوٹھ کی رہائشی متاثرہ پولیو ورکرنے پولیس کو بیان دیا ہے کہ 2 مارچ کو ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد دوسری جگہ کام کے لیے پیدل جا رہی تھی اورسپرہائی وے پنجاب اڈے کے قریب ایک گاڑی اس کے پاس آ کر رکی اور گاڑی میں 2 افراد سوارتھے انھوں نے اسے بازو سے پکڑ لیا اور گھسیٹ کر گاڑی میں بیٹھا لیا اورجب وہ گاڑی میں بیٹھی تو گاڑی کی پچھلی سیٹ پرایک اورخاتون بیہوش پڑی تھی گاڑی میں سوارافراد نے اس بیہوش خاتون کو وہیں پھینک دیا اوراسے شمائل ویو فیز2 فلیٹ نمبر 128 تھرڈ فلور لے گئے جہاں انہیں خوف زدہ کیا گیا اوران کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ہیپناٹائزکیا گیا اورفلیٹ میں موجود ایک شخص نے انہیں تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اورکہا کہ اگرجیسے کہوں کرو گی نہیں تو2 لاکھ روپے کی چوری کا الزام لگا دوں گا۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ فلیٹ میں موجود ملزمان نے انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا اوران کی تصویریں بنائی گئی اور کہا اگر پولیس کو اطلاع دی تو یہ وائرل کردون گا اورانہیں شام 7 بجے چھوڑ دیا، خاتون نے بتایا کہ اپنی بہن کو اطلاع دی اور بہن نے حیدر آباد میں ان کے شوہر تک اطلاع پہنچائی خاتون نے بتایا کہ وہ اپنے شوہراور پولیس کے ہمراہ دوبارہ اس فلیٹ پرگئی جہاں سے ایک اور خاتون بیم بیہوشی کی حالت میں ملیں اور اسے بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
دونوں متاثرہ خواتین کا منگل کے روز میڈیکل نہیں ہوسکا دونوں خواتین کے اہلخانہ رات گئے تک ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال چکر لگاتے رہے ،گزشتہ روز دونوں متاثرہ خواتین کا سروسز اسپتال میں میڈیکل کیا گیا، ڈی این اے اور کیمیکل ایگزامیشن کے لیے نمونے حاصل کر لیے گئے، سچل پولیس نے بتایا کہ خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کی گرفتاری کے لیے اس کی فلیٹ پرچھاپہ مارا تھا تاہم ملزم خالد عرف پپو پولیس کو دیکھتے ہی فلیٹ کی کھڑی سے خود کر فرارہوگیا تاہم پولیس نے اس کے بھانجے اسد کو گرفتارکرلیا ہے۔
متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ ملزم آنکھوں میں دیکھتا تھا پھر کچھ پتہ نہیں چلتا تھا، ہیپناٹز کے بعد خواتین خاموشی سے ملزم کے پیچھے چلنی لگتی تھی متاثرہ پولیو ورکرکے شوہر انیس میمن کی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے ملزم خالد کے گھر سے تمام تصاویر،متعدد موبائل فونزبرآمد کرلئے ہیں ملزم خالد علاقے میں پپوکے نام سے مشہور ہے واردات کے دوران ڈرائیوراورملزم گاڑی میں موجود ہوتے ہیں انھوں نے بتایا کہ اب تک 3 متاثرہ خواتین سامنے آچکی ہیں۔ ملزم سڑک پرچلنے والی لڑکی کا ہاتھ پکڑ کراس کو پستول دکھا کرگاڑی میں بیٹھا لیتا ہے اورہیپناٹئز کرکے اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔
دوسری متاثرہ خاتون نے بتایا کہ جس فلیٹ میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا وہ فلیٹ کسی پولیس اہلکار کا ہے، سول اسپتال کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن اسمبلی حلیم عادل شیخ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے حلقت میں افسوس ناک اور شرمناک واقعہ پیش آیا ہے اور انھوں نے اعلیٰ پولیس افسران سے بات کی ہے پولیس افسران نے بتایا ہے کہ ملزم ذہنی معذور ہے ڈی آئی جی ایسٹ نے معاملے پر یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزم کی نشادہی ہوگئی ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کو پی ٹی آئی کی لیگل ایڈ کمیٹی وکیل فراہم کرے گی۔