شفقنا اردو:یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ نے سعودی عرب کی طرف سے فلسطینی تنظيم حماس کے اعلی رہنماؤں کو اغوا کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، سعودی عرب اگر فلسطینی مغویوں کو رہا کردےگا تو اس کے بدلے میں یمن کی اسلامی تنظيم انصار اللہ ،سعودی عرب کے قیدی پائلٹ اور 4 افسروں کو آزاد کرنے کے لئے آمادہ ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے سعودی عرب کی طرف سے فلسطینی تنظيم حماس کے اعلی رہنماؤں کو قید کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، سعودی عرب اگر فلسطینی قیدیوں کو رہا کردےگا تو اس کے بدلے میں انصار اللہ ،سعودی عرب کے قیدی پائلٹ اور 4 افسروں کو آزاد کرنے کے لئے آمادہ ہے۔
مہر کے مطابق عبدالملک الحوثی نے کہا کہ ہم سعودی عرب کی طرف سے فلسطینی رہنماؤں کو اغوا اور قید کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم فلسطینی رہنماؤں کی رہائی کے بدلے میں سعودی عرب کے قیدی پائلٹ اور 4 افسروں کو رہا کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔ عبدالملک الحوثی نے کہا کہ سعودی عرب نے فلسطینی مجاہد رہنماؤں کو گرفتار کرکے فلسطینیوں پر ضرب لگانے اور انھیں صدی معاملہ قبول کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کی ناکام کوشش کی ہے، سعودی عرب کو اپنے غیر سنحجیدہ اقدامات پر پشیمان ہونا پڑےگا ۔
سعودی عرب کو امریکہ اور اسرائیل کی پیروی ترک کرکے اسلام اور مسلمانوں کی حمایت میں قدم بڑھانا چاہیے۔ مہر کے مطابق یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بھی الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ اگر سعودی عرب فلسطینی رہنماؤں کو آزاد کردے تو انصار اللہ سعودی عرب کے پائلٹ اور 4 قیدی افسروں کو آزاد کرنے کے لئے آمادہ ہے۔ ادھرغزہ میں فلسطینی تنظیم حماس کے رہنماؤں نے یمن کی اسلامی تنظیم حماس کی اس پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی کا شکریہ ادا کیا ہے۔