شفقنا اردو: تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان ریلیاں نکالنےکی اجازت لینےکے لیےطالبان کی منتیں کرتے رہے ۔
پاکستان کی سیکورٹی ایجنسیوں حراست سے فرار ہونے کے تین ماہ بعد احسان اللہ احسان نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے2011-2012 میں تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ (تب) حکیم اللہ محسود کو دو خطوط لکھے جس میں ان سے جنوبی وزیرستان میں سیاسی ریلیاں نکالنےکے لیے اجازت مانگی گئی تھی ۔
بھارتی خبررساں ادارے نے حکیم اللہ محسود کے قریب رہنے والے احسان اللہ احسان کے حوالے سے لکھا ہے کہ ” میں اس وقت ٹی ٹی پی کا ترجمان تھا ، یہ میری ذمہ داری تھی کہ ایسے خطوط کے جوابات لکھوں۔ خط عمران خان کی پارٹی کے رہنمائوں کی طرف سے ہم تک لایا گیا جس پر خود عمران خان کے دستخط تھے، دونوں مواقع پر طالبان رہنمائوں کا موقف لینے کے بعد میں نے جوابات لکھے اور خان کو بھیج دیئے گئے “۔
رپورٹ کے مطابق احسان اللہ احسان کا کہنا ہے کہ وہ اس خط کے مندرجات اور اس وقت کے جوابات کے بارے میں بات نہیں کر سکتے لیکن وہ پاکستانی سیاستدانوں کے تحریک طالبان کے ساتھ تعلقات آشکار کرنے کے لیے مستقبل میں ایسا کر بھی سکتے ہیں، اس کا کہنا تھا کہ ” وہ (پاکستانی سیاست دان) پرائیویٹ کچھ اور پبلک میں کچھ بات کرتے ہیں”۔