شفقنا اردو: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے پاکستان میں کورونا وائرس کے تناظر میں مشکل وقت سے خبردار کرتے ہوئے علمائے کرام کے ’غیر مؤثر کردار‘ پر تنقید کی ہے۔
نجی چینل آج نیوز کے پروگرام ’فیصلہ آپ کا‘ میں شریک گورنر پنجاب نے کہا کہ ’میں واضح کردوں کہ انتہائی مشکل وقت آنے والا ہے اور اس کے نتائج انتہائی سنگین ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’جس غیر ذمہ داری کے ساتھ ہمارے عوام کورونا وائرس کے ایشو کو لے رہے ہیں، اس تناظر میں صورتحال انتہائی خطرناک دیکھ رہا ہوں‘۔
علاوہ ازیں گورنر پنجاب نے علمائے کرام کے حوالے سے کہا کہ ’میں سمجتھا ہوں علمائے کرام کو جو کردار یا لیڈرشپ کا اظہار کرنا چاہیے تھا، شاید وہ لوگوں کو اس طرح نہیں بتا سکے کہ ان خطرناک حالات میں عبادات گھر میں ادا کرنا کتنی ضروری ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف وبا کا حملہ ہو گا اور دوسری طرف معیشت بحران کا شکار ہوگی۔
چوہدری سرور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’وفاق میں ہماری حکومت ہے اس لیے ہمیں ہی کورونا وائرس کے مسئلے پر تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کرنی ہے۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بتایا کہ ’حالیہ دنوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق فیصلے میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی مشاورت شامل ہے، اس کے بعد ہی فیصلے کیے گئے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ الگ بات ہے کہ جب مشکل وقت آتا ہے تو لوگ (سیاستدان) الزام تراشی سے گریز نہیں کرتے’۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ الزام تراشی کے بجائے مؤثر طریقے سے وبا کا مقابلہ کرنا ہے اور دیکھنا ہے کہ دیگر ممالک میں وبا کے خلاف کون سے اقدامات لیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں وفاق اور صوبوں کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے سامنے آئے تھے۔
اس ضمن میں صوبوں نے وفاق کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے مختلف اداروں اور شعبوں کے لیے ایس او پیز بھی مرتب کی تھیں۔
تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی کے نتیجے میں عوام اور اداروں نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا اور سماجی فاصلے سے متعلق ہدایت ہوا میں اڑا دیں۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک پاکستان میں اس وبا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 35 ہزار 304 ہوگئی جبکہ 761 افراد انتقال بھی کرچکے ہیں۔
سرکاری سطح پر کورونا وائرس کے فراہم کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق آج (13 مئی کو) مزید 2150 نئے کیسز کی تصدیق کی جاچکی ہے۔