اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی نے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کے تقرر میں عدلیہ کو شامل کرنے کی مخالفت کردی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے تحریک چلانے والے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم پر زور دیا کہ وہ سینیٹ میں جمع کروائے گئے بل سے دستبردار ہوں۔
اس بل میں حکومت کی جانب سے الیکشن کمشنر کی نامزدگی کے سلسلے میں اتفاق رائے حاصل کرنے میں ناکامی پر معاملے کو سپریم کورٹ میں بھیجنے کی تجویز پیش کی گئی۔
کمیٹی کے اراکین فاروق ایچ نائیک، ڈاکٹر مصدق ملک، مصطفیٰ نواز کھوکھر، میاں رضا ربانی، ولید اقبال، ثنا جمالی، ذیشان خانزادہ اور محمد غوث محمد خان نیازی نے سی ای سی کی تقرری کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کے لیے آئینی ترمیم کے بل کی مخالفت کی۔
یہ اقدام وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران کے ناموں پر اتفاق رائے حاصل کرنے میں ناکامی کا نتیجہ تھا۔
جنرل عبدالقیوم کا یہ اقدام سی ای سی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو ممبران کی تقرری میں ایک ماہ سے جاری تعطل کے جواب میں تھا جس کی وجہ سے قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اس معاملے پر فیصلہ سنانے کے بجائے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں بھیج دیا تھا۔
منبع: ڈان نیوز