440
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے اغوا کیے جانے والے پاکستانی صحافی مطیع اللہ جان اس واقعے کے تقریباً 12 گھنٹے بعد منگل کی شب اپنے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔
مطیع اللہ کے اہلخانہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کی بحفاظت واپسی کی تصدیق کی ہے۔
مطیع اللہ جان کے بھائی شاہد عباسی نے بی بی سی اردو کے اعظم خان کو بتایا کہ انھیں ایک نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ فتح جنگ کے قریب سے اپنے بھائی کو لے جائیں۔
ان کے مطابق وہ خود سڑک سے دور ایک جگہ جا کر مطیع اللہ سے ملے اور اپنے ساتھ واپس گھر لے کر آئے۔
شاہد عباسی کے مطابق مطیع اللہ کا حوصلہ بلند ہے اور انھوں نے اپنے اہلخانہ کو بتایا کہ اغوا کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی تھی اور زیادہ وقت اغوا کار انھیں گاڑی میں گھماتے رہے۔