شفقنا اردو: کیا کرونا وائرس وبا کے دوران جم جانا محفوظ ہے؟ اس بات کا تمام تر انحصار اس بات پر ہے کہ آپ رہتے کس علاقے میںہیںاورآپ اور آپ کا جِم کیا حفاظتی تدابیر اپناتا ہے۔
اگر آپ ایسے علاقے میں رہتے ہیںجہاں کرونا وائرس کے کیسیز کو برے طریقے سے کنٹرول کیا گیا ہے تو بہتر ہے آپ گھر میں رہیں لیکن اگر آپ ایسے علاقے میں رہتے ہیںجہاں وائرس کے پھیلاو کو موثر طریقے سے روکا گیا ہے تو پھر باہر جانے میںخطرات کم ہیں۔
جِم میں اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ افراد کے مابین چھ فٹکا فاصلہ ہو۔ ایموری یونیورسٹی میں وبائی امراض کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر میری بیتھ سیکسٹن کے مطابق جم کو بھی اس ضمن میںاقدامات کرنے چاہیے جیسا کہ مشینوں کو متحرک کرنا، مختلف حصوں کو بند رکھنا اور جم کے اندر لوگوں کی تعداد کو محدود کرنا۔
ڈاکٹر سیکسٹن کے مطابق لاکر والے دروازوں کو ہاتھ لگانے سے گریز، پانی کی اپنی بوتل اور ہاتھوں کو صاف رکھنے والے جراثیم کش محلول کا استعمال کرونا کے خطرے کو کم کرنے میں مدد گار ہو سکتے ہیں۔
امریکی ادارہ برائے بیماریوں کی روک تھام و تحفظ کے مطابق ذاتی طور پر کہیں جانے کی بجائے آن لائن کام کریں اور جب بھی ممکن ہوان ڈور سرگرمیوں کی بجائے آوٹ ڈور سرگرمیوں پر توجہ دیں۔
جِم میںکام کرنے والے سٹاف کی ذمہ داری ہے کہ وہ ورزش والی مشینوں کو صاف رکھیںاور مشینوں کے ایسےحصوں کو جن کو مسلسل چھوا جاتا ہو باقاعدگی سے کسی کپڑے سے صاف کرتے رہیں تاکہ وائرس کا خاتمہ ہو سکے۔ جب کہ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب بھی ممکن ہو جم میںمنہ کو ڈھانپ کر رکھیں۔
ڈاکٹر سیکسٹن یہ بھی تجویز دیتے ہیں کہ ایک آدھ فالتو ماسک لازمی ساتھ لائیں کیونکہ جو ماسک آپ نے پہن رکھا ہے وہ اگر پسینے سے گیلا ہوگیا تو موثر نہیں رہے گا۔
تاہم ایسے افراد جو بہت محتاط ہیں ان کے لیے جم ایک بڑا خطرہ بھی ہے۔ جب بہت سارے لوگ اندر اکٹھے ہو جائیں اور وہاں ہواداری کا عمل محدود ہو اور سماجی فاصلہ قائم رکھنا مشکل ہو تو یقینا یہ ایک خطرے کی بات ہے۔ ڈاکٹر سیکسٹن کے مطابق اگر آپ موجودہ وبا میں جم جائے بغیر ورزش سے پسینہ نکال سکتے ہیں تو یہ بہترین حل ہے۔ ان کے مطابق اگر آپ خود سے ورزش کرتے ہیں تو یہ جم جانے سے کہیں زیادہ محفوظ ہے۔