اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی تحقیق کے مطابق کووڈ-19 کے باعث اسکول اور چائلڈ کیئر مراکز بند ہونے سے دنیا بھر میں کم از کم 4 کروڑ بچے ابتدائی تعلیم سے محروم ہوگئے۔
یونیسیف کے تحقیقی شعبے کی جانب سے جاری رپورٹ میں کووڈ-19 سے دنیا بھر میں پِری اسکول تعلیم اور چائلڈ کیئر سمیت بچوں سے متعلق دیگر خدمات پر پڑنے والے اثرات کا تحقیقی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
یونیسیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہنریتا فور کا کہنا تھا کہ ‘کووڈ-19 وبا کے باعث تعلیم میں رکاوٹوں کے نتیجے میں بچے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل سے دور رہ گئے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘چائلڈ کیئر اور بچوں کی ابتدائی تعلیم بچوں کی ترقی کے لیے ہر پہلو سے بنیاد فراہم کرتی ہے، وبا سے یہ بنیاد شدید خطرے سے دوچار ہے’۔
چائلڈ کیئر کے عالمی بحران کے موضوع پر کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 نے خاندانی زندگی اور کام پر اثر ڈالا ہے اور لاک ڈاؤن سے کئی والدین کو چائلڈ کیئر اور ملازمت میں توازن پیدا کرنے کے لیے پریشانی کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن سے خواتین پر غیر متوازن بوجھ پڑا ہے، جو اوسطاً مردوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ بچوں کا خیال رکھتی ہیں اور گھر کا کام کرتی ہیں۔
یونیسیف کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بندشوں سے خاص کر بچوں والے خاندانوں کو شدید بحران کا سامنا کرنا پڑا اور ان غریب ممالک میں جہاں وہ پہلے ہی سماجی خدمات تک رسائی سے محروم تھے۔
رپورٹ میں چائلڈ کیئر کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بچوں کو مطلوبہ خدمات اور بہتر خوراک کے ساتھ ساتھ سماجی اور جذباتی حوالے سے مضبوط بنانے کے لیے چائلڈ کیئر بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔
تحقیق کے مطابق کووڈ-19 سے قبل مہنگی اور غیر معیاری چائلڈ کیئر اور ابتدائی تعلیم کے باعث والدین اپنے بچوں کو غیر محفوظ ماحول میں چھوڑنے پر مجبور تھے جو ان کی نشوونما کے لیے موزوں نہیں تھا۔
منبع: ڈان نیوز