408
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ برطرف جج کی اعترافی ویڈیو سے متعلق کیس انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے دائرہ کار میں نہیں آتا اور ساتھ ہی اسے دوبارہ سائبر کرائم عدالت منتقل کردیا۔
اے ٹی سی جج راجا جواد عباس حسن نے جج ویڈیو کیس میں ملزم کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سنایا، انہوں نے برقی جرائم کی روک تھام کے قانون (پیکا) 2016 کے تحت کیس کو عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ 23 جولائی کو محفوظ کیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں جج ارشد ملک نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے اپنی مبینہ طور پر غیراخلاقی ویڈیو کے باعث دباؤ میں آکر نواز شریف کو سزا سنائی۔
منبع: ڈان نیوز