واشنگٹن:کاروباری ماحول کوبہتر بنانے اورسرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر مبنی کوششوں سے ہندوستان میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مددملی ہے ، لیکن یہ اقدامات کافی نہیں ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اس رائے کا اظہار کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہاہے کہ ہندوستان کو ابھی بھی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مزیدمعاشی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف کے چیف ترجمان جیری رائس نے اس سوال کا جواب بڑی عالمی کمپنیوں فیس بک اورگوگل انک نے بھارت میں بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے کیا۔ حالیہ دنوں میں ، بہت ساری بین الاقوامی کمپنیوں نے ہندوستان میں 20 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کا وعدہ کیا ہے۔
اس سال اب تک بھارت کو 40 ارب ڈالرکی ایف ڈی آئی موصول ہوئی ہے۔ہندوستان نے حالیہ برسوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مضبوط کوششیں کیں۔ رائس نے ایک پریس کانفرنس میں بتایاہے کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنایا گیا ہے اور کاروبار میں سرمایہ کاری کوراغب کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مددملی ہے۔
انہوں نے کہاہے کہ ہندوستان نے جی ایس ٹی جیسی اصلاحات کی ہیں۔ اس سے عالمی سطح پرآسانی کی کاروباری درجہ بندی میں ہندوستان کی پوزیشن میں بہتری آئی ہے۔ 2020 میں ایج آف ڈوئنگ بزنس رینکنگ میں ہندوستان 63 ویں نمبرپرآگیا ہے ، جبکہ اسے 2018 میں 100 واں مقام حاصل تھا۔
یہ ایک نمایاں بہتری ہے۔رائس نے کہاہے کہ اس کے باوجودہندوستان کومزید معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان کو مزدور ، زمین وغیرہ کے شعبے میں مزیدبہتری کے علاوہ اضافی بنیادی ڈھانچے کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ہماری نظر میں ان اصلاحات کے ذریعہ ہندوستان مزیدسرمایہ کاری کو راغب کرنے اور جامع ترقی کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھنے کے قابل ہو گا۔