پانچ اگست کو بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے رام مندر کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس جگہ کے سیاسی پس منظر اور چند حقائق آپ کی پیش خدمت ہیں
1 مندر کا سنگ بنیار ہندو بنیاد پرستوں کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی اعلی قیادت بشمول نریندرا مودی نےتیس سال قبل بابری مسجد کو شہید کرنے والے انتہا پسند ہندو ہجوم کی قیادت کی تھی۔ مندر عین اسی جگہ تعمیر کیا جائے گا جس جگہ بابری مسجد موجود تھی۔
2 بابری مسجد کو گرانے اور رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کی ہندوانہ تقریب نیویارک کی ٹائم اسکوائر میں دکھانے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی تھی تاہم شدید مخالفت کے بعد اس کو منسوخ کر دیا گیا ۔ مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر سے بھارت کے سیکولر امیج کو بین الاقوامی طور پر بہت بڑا دھچکا پہنچا ہے
3 رام مندر دراصل بھارت کی اکثریتی طاقت کی طرف جھکاو کو ظاہر کرتی ہے جس کی بنیاد بھارت میں صرف ہندو بالا دستی کا قیام ہے
4 تیس سال قبال 1992 میں بھارتی انتہا پسندوں نے سولہویں صدی میں مغل دور کی تعمیر کردہ مسجد کو صوبہ اترپردیش کے علاقے ایودھیا میں شہید کر دیا تھا۔
5 مسجد کی شہادت دراصل بھارت میں ایک طویل عرصے سے جاری ہندو انتہا پسند تحریک راشٹریا سیوک سنگھ یا آر ایس ایس کی منصوبہ بندی تھی ۔ اس تنظیم پر1948 میں بھارت کے بانی مہاتما گاندھی کو قتل کرنے کی وجہ سے پابندی لگ گئی تھی۔
6 آر ایس ایس دراصل یورپی انتہا پسندوں سے متاثر تھی ۔ اس وقت یہ بھارت کی سب سے بڑی سوشل ویلفیر جماعت بن چکی ہے۔
7 نریندرا مودی آر ایس ایس کا تاحیات ممبر ہے اور وہ کئی دفعہ اس جماعت کے بانی ونائیک دامودار سورکار کو خراج تحسین پیش کر چکے ہیں۔ ونائیک دامودار سورکار نے مسلمان عورتوں کے ریپ کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے عمل کو درست قرار دیا تھا۔
8 مسجد کی شہادت نے بھارتیہ جنتا پارٹی ، جس کی سرپرسی آر ایس ایس کرتی ہے کو ایک ایسی جماعت جس کے ووٹ نہ ہونے کے برابر تھے ایک بڑی اور ناقابل تسخیر پارٹی میں بدل دیا۔ اس وقت بی جے پی پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے۔
9 بھارت کے انتہا پسند ہندووں کے لیے مسجد کا انہدام اور اس کی جگہ مندر کی تعمیر ایک ایسا طریقہ ہے جس سے وہ مغل اور دیگر مسلمان حکمرانوں کےان کے اباو اجداد پرکیے گئے فرضی مظالم کا بدلہ لے سکتے ہیں۔
10 گزشتہ برس 2019 میں بھارتی سپریم کورٹ نے متنازعہ زمین حکومتی ٹرسٹ کے حوالے کی تھی جس کا کام رام مندر کی تعمیر کے لیے رقم مہیا کرنا تھا۔
11 اس ٹرسٹ نے مسلمانوں کو اس کی جگہ کہیں اور پانچ ایکڑ زمین دی تھی اور انہیں کہا تھا کہ وہ اپنی مسجد کی تعمیر کے لیے سیاسی اور قانونی جنگ کو بند کردیں۔
12 بھارتی عدالت نے ایک آثار قدیمہ کا ایک سروے کروایا تھا جس کے مطابق بابری مسجد کسی پرانے ڈھانچے پر تعمیر کی گئی ہے ۔ سرورے کے مطابق یہ ڈھانچہ رام مندر کا تھا۔ تاہم مرحوم بھارتی تاریخ دان سرویپالی گوپال نے کہا تھا ایودھیا میں آبادکاری 2800 سال سے پرانی نہیں جب کہ لارڈ رام کا تذکرہ 5000 سال پرانا ہے۔
13 رام مندر کی تعمیر اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا دن ایک ہی ہے۔ واضح رہے کہ انتہا پسند ہندو ایک طویل عرصے سے کشمیریوں کوسبق سکھانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈال رہے تھے۔