2017 اور 2018 میںایک برطانوی فوٹو صحافی نے ایملی گریتھ ویٹ نے اربعین واک میں حصہ لیا اور اپنے تجربات بیان کیے جن کا خلاصہ یوںہے۔
برطانوی صحافی نے بلاگ ایڈیٹر پیٹی لٹل ووڈ کو ایک خط میں لکھا ہے کہ اربعین دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہے تام دنیا اس کے بارے میں بہت کم جانتی ہے۔ ہر سال قریبا 25 ملین لوگ کربلا کی طرف پر امن طریقے سے نواسہ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے مقبرہ مبارک کی طرف چلتے ہیں اربعین کا دن چالیس دن کے سوگ کا اختتام ہوتا ہے اور یہ عاشورہ کے بعد سے شروع ہوتا ہے۔ امام حسین علیہ السلام نے کربلا کی جنگ میں یزیدی افواج کے سامنے کلمہ حق بلند کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ۔ اربعین میں لوگوں کی دنیا میں سب سے بڑی تعداد کو مفت کھانا کھلایا جاتا ہے اور رضاکاروں کی ایک بہت بڑی تعداد لوگوں کی خدمت پر معمور ہوتی ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں زائرین 75 کلومیٹر کا پیدل سفر طے کر کے نجف سے کربلا کی طرف آتے ہیں جبکہ بعض افراد جو بصرہ کی طرف سے آتے ہیں وہ 700 کلومیٹر کا فاصلہ بھی پیدل طے کرتے ہیں تاکہ زیارت مقبرہ امام حسین علیہ السلام کر سکیں۔
ایملی کے مطابق اربعین اتحاد، ایمان اور طاقت کا ایک مثبت بیانیہ ہے۔ حیران کن طور پر دنیا اربعین سے ناواقف ہے اور اس ایونٹ پر بے جا تنقید کی جاتی ہے جبکہ اس کا میڈیا بلیک آوٹ بھی کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں ایران کی ایک ڈاکومنٹری ٹیم نے مجھے اربعین پر ایک ڈاکومنٹری پیش کرنے کا کہا۔ میں اس پر فورا تیار ہوگئی اور ایک ہفتے میں نجف پہنچ گئی جہاں سے زیارت کا عمل باقاعدہ طور پر شروع ہوتا ہے۔ اور بالاخر میں ایک سال بعد یعنی 2018 میں ڈاکومنٹری پروڈیوسر فرزن نکپور کے ہمراہ واپس وطن لوٹی۔ وہ کولیگ سے زیادہ میرے دوست ہیں اور میں اپنا دوسرا والد تصور کرتی ہوں۔ میں انہیں بابا کہتی ہوں جس کا فارسی میں مطلب ہے والد۔ میری ان سے بہت ساری یادیں وابستہ ہیں جو مجھے ہمیشہ یاد رہیں گی۔ ہم ایک دیہی علاقے ال ہلا گئے جو کھجوروں کے باغ سے لدا ہوا علاقہ تھا ہم نے وہاں ایمان اور اس کے مختلف پہلووں پر بات کی حالانکہ ہم مختلف شعبہ زندگی، عمر، مذہب اور تجرے میں تنوع کے حامل تھے تاہم ایک دوسرے پر محبتیں نچھاور کر رہے تھے۔
فرزان اور میں نے سوشل میڈیا کی طاقت استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے عراق سے انسٹا گرام پر مختلف کہانیاں شئیر کیں اور لوگوں کے گھروں سے لائیو سٹریم پروگرام بھی کیے۔ میں چاہتی تھی کہ لوگ میرے ساتھ آئیں اور دنیا کو عراق کا دوسرا رخ دکھائیں۔ میں اپنی آن لائن آواز کو صاف اور واضح رکھتی ہوں۔ میں اپنے سننے والوں کے لیے خود کو الگ سے نہیں ڈھالتی اور میں نہ تو اپنے کام کو تبدیل کرتی ہوں اور نہ ہی اپنی پہچان کو۔ ان دوسالوں میں میں نے خود کو پہچانا اور بہت کچھ سیکھا۔ اگر میں نے اپنی انا کو باقی رکھ کر اپنے پیروکاروں کو کھو بھی دیا ہے تو مجھے خوشی ہے۔ لوگوں کو پیروکاروں کی نسبت اپنے کام کو اہمیت دینی چاہیے ہمیں اپنی جبلت کو ہر چیز سے بالا رکھنا چاہیے۔
ایملی کا کہنا تھا کہ اور بہت کچھ ہے جو میں بتانا چاہتی ہوں ۔ تاہم آپ کے لیے یہ بات جاننا ضروری ہے کہ میں دوبارہ اربعین واک کا حصہ ہوں گی۔ میں عاشورہ کے لیے واپس لوٹوں گی۔ میں امید کرتی ہوں کہ ہرسال اربعین واک کا حصہ بنوں اگر ایسا ہو سکا تو۔