پاکستان میں ٹرانسپورٹ اور آلودگی کے بڑھتے مسائل کے حل کے حل کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر الیکٹرک موٹر سے چلنے والی ایزی بائیک سروس متعارف کرادی گئی، وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت ادارے اگنائٹ کے زیر انتظام نیشنل انکوبیشن سے سینٹرسے تربیت یافتہ نوجوانوں نے اس منصوبے کیلئے ابتدائی طور پر بیرونی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔
اس ضمن میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے ایزی بائیک سروس کو ڈیجیٹل پاکستان ویژن میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا، انھوں نے کہا کہ شہروں میں بڑھتے پبلک ٹرانسپورٹ مسائل کے حل کی جانب یہ ایک سستا اور ماحول دوست قدم ہے جس پر کمپنی کے ذمہ داران سید محمد ہادی، علی اور دیگر مبارکباد کے مستحق ہین، وفاقی وزیر نے کہا امید ہے کہ اسلام آبد میں پائلٹ پراجیکٹ کے بعد اسے کراچی، لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں تک وسعت دی جائے گی، وفاقی وزیر نے کہا وزارت آئی ٹی نہ صرف ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے وسیع مواقع فراہم کررہی ہے بلکہ ہنر مند اور قابل طلبہ و طالبات کیلئے بھی متعدد منصوبوں پر عمل پیرا ہے، انھوں نے کہا کہ اس بائیک کا سب سے بڑا فائدہ اسکول و کالج کے طلبہ طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو ہوگا جو پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل سے دوچار ہیں، وفاقی وزیر آئی ٹی نے اس موقع پر سوشل میڈیا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم ترقی اور عوامی سہولیات کے کسی راستے کی رکاوٹ نہیں ہیں نہ کسی کو بننے دیں گے لیکن، فحاشی، نفرت انگیز گفتگو اور ریاستی اداروں کے خلاف استعمال ہونے والے ہر پلیٹ فارم کو قواعد و ضوابط کا سختی سے پابند بنائیں گے، اور جو ان قوانین کی پاسداری کرے گا ان پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
اس سے قبل ایزی بائیک کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے رومر کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو محمد ہادی نے بتایا کہ چلانے میں انتہائی آسان اس الیکٹرک بائیک کو صارف خود آپریٹ کرے گا، اس کیلئے ایک موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے بائیک کی لوکیشن معلوم کی جاسکے گی جس کے بعد 5 روپے فی منٹ کے حساب سے اس بائیک کو استعمال کرکے جہاں چاہیں چھوڑ دیں کمپنی کے نمائندگان اسے خود وہاں سے لے کر چارجنگ اور سروسنگ کے بعد متعلقہ پوائنٹس پہنچادیں گے، انھوں نے بتایا کہ مکمل انشورڈ اور ٹریکنگ سسٹم کے تحت اس بائیک کی چوری اور چھینے جانے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں، ہادی کے مطابق ابتدائی طور پر یہ الیکٹرک بائیک جسے ایزی بائیک کا نام دیا گیا ہے، اسلام آباد میں میٹرو اسٹیشنز کے باہر کھڑی کی جائیں گی جہاں سے صارف اسے اپنے گھر یا دفاتر تک لے جاسکیں گے، کچھ ماہ بعد یہ پورے راولپنڈی اسلام آباد اور بعد ازاں ملک بھر تک پھیلائی جائیں گی جس کیلئے اربوں روپے مالیت کی ایک لاکھ بائیکس کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ہادی کے مطابق ابتدائی سرمایہ کاری کا بندوبست انھوں نے بیرون ممالک سے کیا ہے جبکہ اس منصوبے کیلئے سرکاری سرپرستی اور مزید بیرونی سرمایہ کاری کیلئے وہ کوشاں ہیں۔