آج کل پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان سے اچھی خبریں آرہی ہیں۔نئی خبر یہ ہے کہ پاکستان میں آن لائن ویڈیواسٹریمنگ پلیٹ فارم لانچنگ کے لیے تیار ہے۔ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی فواد چودھری نے حال ہی میں اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان نیٹ فلیکس کی طرز پر اپنا OTT ٹی وی لانچ کر رہا ہے۔ وفاق وزیر کے مطابق مطلوبہ ٹیکنا لوجی حاصل کر لی گئی ہے اور پیمرا سے گائیڈ لائن بنانے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔ جونہی گائیڈ لائن وضح ہو گی پرائیویٹ کمپنیوں سے مواد کی تیا ری کا کہہ دیا جائے گا۔
OTT کیا ہے؟
او ٹی ٹی سےمرادOver the Top Streaming Media Services انٹر نیٹ کے ذریعے آڈیو،ویڈیو یا کسی بھی میڈیا مواد کی براہ راست صارف تک فراہمی ہے۔ اس ترسیل میں مواد کے کنٹرول اور فراہمی کے لیے کسیMultiple-System Operator اورڈسٹری بیوٹر کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انٹر نیٹ فراہم کنندہ انٹر نیٹ پروٹوکول (IP) پیکٹ سے تو آگاہ ہو سکتا ہے لیکن اس پر کسی قسم کا کوئی چیک نہیں رکھ سکتانہ ہی مواد کے مالکانہ حقوق اور تقسیم کاری پراس کا کوئی اختیار ہوتا ہے۔اس نطام میں مواد فراہم کرنے والی پارٹی اور صارفین کے درمیان براہ راست رابطہ میں کوئی تیسرا فریق نہیں ہوتا۔یہ روایتی کیبل سسٹم،براڈ کاسٹنگ اور سٹیلائیٹ میڈیا سروسز سے ہٹ کر ہے۔
OTTسروسز ویب سائیٹ کے ذریعے کمپیوٹرز،ایپس کے ذریعے موبائل فون، ڈیجیٹل میڈیا پلیئرز اور سمارٹ ٹی وی پر استعمال کی جا سکتی ہیں۔گھریلو اورکمرشل صارفین کے لیے OTTسروسز اسمارٹ ٹی وی یا انٹر نیٹ ٹی وی کی شکل میں عام استعمال ہو رہی ہیں جبکہ موبائل پر ان سروسز تک ہر سمارٹ فون کے مالک کے لیے رسائی ممکن ہے۔ انہی سمارٹ فونز پرموبائل فون کمپنی کے ذریعے کئے جانے والے ٹیکسٹ میسجز کی جگہ اب انٹر نیٹ چیٹ نے لے لی ہے جس کی مثال واٹس ایپ،وائبر،وی چیٹ،فیس ٹائم،اسکائپ،اور گوگل الوو وغیرہ ہیں جن پر انٹر نیٹ کے ذریعے براہ راست گفتگو ہو سکتی ہے۔ان پر وائس کالنگ اور ویڈیو کالنگ کی سہولت موجود ہوتی ہے۔
اس وقت بڑی اور اہم OTT سروسز میں نیٹ فلیکس،ڈزنی پلس،یو ٹیو ب بی وی،ایپل ٹی وی،،پرائم ویڈیوز،پلے سٹیشنVue،سلنگ ٹی وی وغیرہ شامل ہیں۔
OTT کے فوائد
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق 71 فیصد انٹرنیٹ کے صارفین کسی نہ کسیOTT سروس کا استعمال کرتے ہیں۔اس میں اشتہاری کمپنیوں کی صارفین تک براہ راست رسائی بہت زیادہ ہے۔ایک میڈیا کمپنی نیلسن کے مطابق پچھلے پانچ سالوں کے دوران سولہ سے پچیس سال کے 40 فیصد افراد میں آن ایر اور کیبل کے ذریعے ٹی وی شو دیکھنے کا رحجان کم ہوا ہے۔ یہ نوجوان اور توانائی سے بھرپور نسل انٹر نیٹ اشتہاری مہم کا سب سے بہترین ہدف ہے جن تک کمپنیز اپنی پراڈکٹ کے لیے براہ راست پہنچ سکتی ہیں۔صارفین کی اقسام،پسند نا پسند، ضرورت اور علاقہ سب ڈیٹا کمپینیز کے پاس آجاتا ہے جس سے انھیں اشتہار بنانے اورصارفین کو انگیج رکھنے میں آسانی ہوتی ہے۔
تفریح ایک کلک کی دوری پر
OTT میڈیا سروسز پرریلیز ہونے والا انٹرٹینمنٹ کا مواد کم وقت میں بہت زیادہ افراد تک پہنچ جاتا ہے۔ کورونا وبا کے دوران بے شمار نئی فلمیں اور ڈرامے OTT میڈیا سروسز پر ریلیز ہوئیں۔ ان کی سب سے دلکش بات یہ ہے کہ یہ سب شوقین صارف کے لیے گھر بیٹھے اپنی سہولت اور ترجیح کے مطابق صرف ایک کلک کی دوری پر ہے۔
یو ٹیوب اور فیس بک کے ذریعے دنیا بھر میں لوگوں کو کام کرنے اور کمانے کے غیر روایتی
طریقوں سے آگاہی ہوئی ہے۔جس سے معاشی حالت میں بہتری ہوئی ہےاور آن لائن کام کرنے کے مواقع بڑھ گئے ہیں۔
پاکستان کی مارکیٹ
پاکستان میں اسٹریمنگ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں میں مجنون ٹی وی،نیٹ فلیکس،آئی فلیکس،ایمزون پرائم وڈیو،سٹارز پلے اور فیس بک واچ شامل ہیں۔بعض پاکستانی کمپنیاں مثلاً نیا ٹیل کا فائبر آپٹک ٹی وی،HD باکس ٹیلی وژن اورپی ٹی وی کا IPTV وغیرہ بھی اس فہرست میں شامل ہیں لیکن ان پر VAS کی سہولت میسر نہیں جو OTT میڈیا سروسز کی خاصیت ہے۔
سام سنگ اور ایل جی OTT میڈیا سروسز کے لیے ہارڈ وئیر اور سافٹ وئیر بنانے کے لیے کوشاں ہیں تاکہ آنے والے دنوں میں مطلوبہ ڈیوائس کی ضرورت پوری کی جا سکے۔
پاکستان میں پیمرا اور پی ٹی اے کو مل کر OTT میڈیا سروسز کی واضح پالیسی اور گائیڈ لائن بنانے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح مواد کے لیے گائیڈ لائن بنانا اور اسے پاکستانی قوانین کے مطابق رکھنا بہت ضروری ہے۔اس پلیٹ فارم پر کام کرنے والوں کے لیے لائسنس کا حصول بھی آسان ہونا چاہیے تاکہ اہلافراد وسائل کی کمی کی وجہ سے اس ابھرتی مارکیٹ سے باہر نہ رہ جائیں۔
شفقنا اردو
ur.shafaqna.com
اتوار،25 اکتوبر 2020