حکومت ایک ایسا آرڈیننس لانے کی تجویز پر غور کررہی ہے جو اولادوں کو اپنے عمر رسیدہ والدین کو گھروں سے بے دخل کرنے سے روکے گا۔
وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے اس تجویز پر وزیراعظم سے بات چیت کی کہ ایسا آرڈیننس نافذ کیا جائے جو والدین کے اپنی اولادوں اور ان کے شریک حیات کو گھروں سے بے دخل کرنے کے حق کی وضاحت کرے گا اور والدین کا اپنی اولادوں کے ساتھ رہائش کا حق محفوظ بنائے گا۔
وزارت قانون سے جاری بیان کے حوالے سے کہا گیا کہ وزیر قانون نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ آرڈیننس 3 چیزوں پر مرکوز ہونا چاہیے۔
پہلا یہ کہ اسے اگر گھر اولاد کی ملکیت ہے تو یہ اولاد کو ان کے والدین کو گھروں سے بے دخل کرنے سے روکے۔
دوسرا یہ کہ اگر گھر والدین کے نام ہے تو انہیں 10 روز میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مداخلت سے ایک سادہ سے طریقہ کار کے مطابق اولاد اور ان کے شریک حیات کو گھروں سے بے دخل کرنے کا حق ہو۔
تیسرا یہ کہ اگر گھر والدین یا ان کے والدین کی دی گئی رقم سے بنا ہو لیکن بچوں کے نام پر ہو تو والدین کو ان کی زندگی تک رعایت فراہم کی جائے۔
فروغ نسیم نے وزیراعظم کو بتایا کہ اگر اس قسم کا آرڈیننس نافذ کردیا جائے تو اس سے وزیراعظم، وزیر قانون، پوری کابینہ اور صدر مملکت کو بھی پاکستان کے تمام والدین کی دعائیں ملیں گی۔
چنانچہ چند ہی لمحوں میں وزیراعظم نے اس تجویز کی منظوری دے دی اور وزیر قانون کو فوری طور پر آرڈیننس کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔
منبع: ڈان نیوز