گذشتہ سال شرپسند صیہونی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے کم سے کم 8 باغوں کے 10 ہزار کے قریب پھلدار درختوں اور پودوں کو تباہ کیا ہے۔
آج صبح شرپسند صیہونی آبادکاروں کے مسلح گروہوں نے مقبوضہ مغربی کنارےکے کے شہرنابلس کے جنوبی قصبے قصرہ میں فلسطینی خاندان کی ملکیت زیتو ن کے باغ پر حملہ کیا اور 130 سے زائد پھلدار درختوں کو کاٹ کر تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ زیتون کے پھلوں کو چوری کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں شرپسند صیہونی آبادکاروں کے مسلح گروپ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے ہی قصبے سلفیت میں کم سے کم تین ہزار کے قریب فلسطینیوں کی ملکیت تین ہزار سے زائد زیتون کے درختوں کو آگ لگا کر تباہ کردیا تھا ، گذشتہ سال مجموعی طور پر شرپسند صیہونی آبادکاروں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے کم سے کم 8 باغوں کے 10 ہزار کے قریب پھلدار درختوں اور پودوں کو تباہ کیا ہے۔
غزہ: کرفیو کے ذریعے کورونا پر قابو کے بعد مساجد کھل گئیں
مقبوضہ فلسطین میں غزہ کےعلاقوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائے گئے کرفیو میں نرمی کرتے مساجد کو دوبارہ کھول دیاگیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم کی جانب سے جاری کردہ بیان جاری کے مطابق غزہ میں عالمی وباء کورونا کو روکنےکیلئے نافذکردہ کرفیوں کے بہترین نتائج برآمد ہورہے ہیں جس کے بعد کورونا کے باعث بند مساجد کھول دی گئی ہیں جبکہ شہر میں جمعہ اور ہفتے کے روز کرفیو کے وقت کو شام چھ سے کم کر کے شام آٹھ بجے سے صبح چھ بجے تک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا جس کے بہتر نتائج کےبعد مساجد پر لگائی گئی پابندی کو اٹھا لیا گیا۔