وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چاہتا ہوں کہ دنیا بھر میں پاکستان کے ہرے پاسپورٹ کی عزت ہو اور ہم ایک عظیم قوم بنیں۔
آزاد کشمیر کے ضلع میر پور خاص میں جلسے سےخطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے دلیر نوجوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، دنیا میں کوئی نہیں سمجھتا تھا کہ 8 لاکھ فوج 90 لاکھ کشمیریوں پر لا کر بٹھا دی۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی اور ہوتا تو گھٹنے ٹیک دیتا لیکن کشمیری قوم ایک اللہ کو ماننے والی قوم ہے، جس طرح انہوں نے مقابلہ کیا، جس پر میں ان کو پیغام دیتا ہوں کہ آپ نہ صرف پاکستانیوں کا سر فخر بلند نہیں کیا بلکہ فلسطین کے لوگ جن پر اسرائیل نے ظلم کیا وہ بھی آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور آپ کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا وعدہ ہے کہ ایمان والوں کے لیے ہر مشکل کے بعد آسانی پیدا کرتا ہوں، یہ کشمیریوں کے لیے خوش خبری ہے، ان شاللہ وہ دن دور نہیں کیونکہ بھارت نے جو کرنا تھا وہ کرلیا، ساری دنیا نے دیکھ لیا، یہ جو کشمیر کا جغرافیہ بدلنا چاہتےہیں لیکن میں کہتا ہوں وہ ناکام ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں باہر سے لوگوں کو لاکر بیٹھانا جنگی جرم ہے، جنیوا کنونش میں جرم ہے اور پاکستان ہر فورم پر اس کو اٹھائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کا کوئی امیدوار دو نمبر ہے، ہوسکتا ہے ہم نے بھی کسی دو نمبر کو ٹکٹ دیا ہو، میں کہہ نہیں سکتا لیکن یقین دلاتا ہوں کہ کبھی بھی جو بھی نیچےآگیا، اگر میں خود چوری نہیں کر رہا اور پیسے نہیں بنا رہا تو میں اس کو کیسے پیسے بنانے دوں گا، اگر میں خود چوری کر رہا ہوں تو پھر اپنی آنکھیں بند کردیتا۔
انہوں نے کہا کہ دو بڑی جماعتیں 30 سال سے ملک کو نوچ رہی تھیں، ان کے لیڈر کرتے کیا ہیں، کیونکہ یہ خود بھی پیسہ بنا رہے ہوتے ہیں اور ان کے نیچے ہیں ان کو بھی کانا کردیتےہیں تاکہ حمام میں سب ننگے ہوں اور ان کو کچھ نہیں کہہ سکیں۔
عمران خان نے کہا کہ ووٹ کبھی دوستی، خاندان یا قبیلہ کا نہ سوچیں، اس طرح ہمارا ملک کبھی ترقی نہیں کرے گا، 25 تاریخ کو دوستیوں اور رشتہ داریوں سے بالاتر ہونا اور نظریے کو ترجیح دینا، وسائل کی وجہ سے لوگ امیر یا غریب نہیں ہوتے، جس ملک میں قانون اور انصاف ہوتا ہے اور جس ملک کے حکمران قانون کے نیچے ہوتےہیں وہ ملک خوش حال ہوتے ہیں۔
قبل ازیں آزاد کشمیر کے علاقے بھمبر میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے عوام کو ماسک پہننے کی تاکید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اللہ نے پاکستان کو اب تک بچایا، ساتھ والے ملک بھارت کو دیکھیں کورونا کی وجہ سے کتنے لاکھ لوگ مرچکے ہیں اور ان کی معیشت کو اتنا نقصان ہوا ہے کہ کتنے کروڑوں لوگ غربت کی لکیر کے نیچے چلے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہمارا ملک وہ ایک عظیم قوم بنے، دنیا میں ہمارا کوئی بھی شہری ہمارا پاسپورٹ لے کر نکلے تو دنیا کہے کہ یہ دیکھیں پاکستانی آرہا ہے، ہرے پاسپورٹ کی عزت ہو، ہم ایک عظیم قوم بنیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک انسان جب شریعت پر چلتا ہے تو بڑا انسان بن جاتا ہے، ایک قوم جب ان کی سنت اور مدینے کی ریاست کے اصولوں پر چلتی ہے تو عظیم قوم بنتی ہے تو میں چاہتا ہوں کہ ہماری قوم عظیم قوم بنے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم بدقسمتی سے جو غلط راستے پر چلے گئے تھے، بھیک مانگ کر، قرضے لے کر گزارا کرنا، امداد لے کر دوسروں کی جنگوں میں شامل ہونا، اپنے لوگوں کا نقصان کرنا، اپنی عزت کھونا، کوئی بھیک مانگنے اور قرضہ مانگنے والے کی عزت نہیں کرتا، آپ آزما کر دیکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانوں کے سامنے جو ہاتھ پھیلاتا ہےکوئی اس کی عزت نہیں کرتا، نہ اس ملک کی عزت کرتا جو اپنے پیر پر کھڑا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا عزت کرتی ہے جو سچا آدمی ہوتا ہے اور جو انصاف کرتا ہے، پاکستان کے ایک لیڈر کو مانتا ہوں، سب ان کو مانیں گے، ان کا نام تھا قائد اعظم محمد علی جناح تھا، کانگریس بھی قائد اعظم کو سچا اور انصاف کرنے والا مانتے تھے، مخالف تھے لیکن عزت کرتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے عظیم قوم بننا ہے، ہم نے اپنے آپ کو بدلنا ہے اور اپنے ملک کو بھی بدلنا ہے، اپنے آ کو کیسے بدلنا ہے، سچ بولنا ہے، امانت دار ہونا ہے، گاؤں اور شہر اس انسان کی عزت کرتا ہے جس کو وہ سمجھتے ہیں کہ بڑا سچا آدمی اور انصاف کرنے والا ہے، لوگ انصاف کروانے کے لیے اس کے پاس جاتے ہیں۔
جلسے کے شرکا سے ان کا کہنا تھا کہ جب 25 جولائی کو ووٹ ڈالنے جاؤگے تو سب سے ایک سوال پوچھنا کہ کیا جس جماعت کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں، کیا ان کا لیڈر سچا اور ایمان دار ہے یا نہیں، کیا ان کا ایسا لیڈر تو نہیں جو ملک سے جھوٹ بول کر بولی ووڈ کی ایکٹنگ کرکے بیمار بن کر باہر گیا ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس نے ایسی ایکٹنگ کی کہ ہماری کابینہ کے اندر جو عورتیں تھیں وہ اس کی شکل دیکھ کر رونا شروع کردیں، خوف آگیا کہ جہاز کی سیڑھیاں بھی چڑھ جائے گا یا نہیں، جیسے لندن کی ہوا لگی تو ایک نواز شریف یہاں سے گیا تھا وہاں کر دوسرا نواز شریف نظر آگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک چیز پوچھنی ہے کہ جب اس ملک کی عدالتیں آزاد ہیں، آج پاکستان کی عدالتیں آزاد ہیں، عمران خان کوئی ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ نہیں کرتا، عمران خان کسی جج کو فون نہیں کرتا کہ تین نہیں 5 سال سزا دو۔
عمران خان نے کہا کہ یہاں عدالتیں آزاد ہیں، لاہور ہائی کورٹ کو تحریک انصاف کنٹرول نہیں کرتی، آزاد ہے، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر عدالتیں آزاد ہیں تو پھر یہ سارے باہر کیوں بھاگے ہوئے اور ڈر کس سے ہے، ان کا منشی اسحٰق ڈار باہر، اس کے بیٹے بھی باہر، نواز شریف کے بیٹے باہر بھاگ گئے، شہباز شریف کا داماد اور بیٹا بھی باہر بھاگ گیا، بھئی کس سے ڈر رہے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتیں آزاد ہیں، یہاں تو تحریک انصاف کے وزیروں کو نہیں چھوڑا جاتا، ہمارے دو وزیروں کو جیل میں ڈال دیا گیا، اس ملک میں عدالتیں اور انصاف کا نظام آزاد ہیں، ان سے پوچھیں جس پارٹی کو ووٹ دے رہے ہیں کیا ان کا لیڈر صادق اور امین ہیں یا نہیں اور اگر لیڈر ایمان دار نہیں ہے تو امیدوار بھی ہو وہ کچھ نہیں کرسکتا لیکن لیڈر ایمان دار ہو اور امیدوار ایمان دار نہ ہوتو کچھ کرتے ہوئے، اس کو پتہ ہے اوپر والا پکڑ لے گا، وہ خود پیسے نہیں بنا رہا ہے تو وہ اور کسی کو بھی پیسے نہیں بنانے دے گا۔
عمران خان نے کہا کہ یہ سب سے بڑا مسئلہ ہے، نوجوانو یہ مسئلہ صرف پاکستان کا نہیں ہے، دنیا میں ایک ایک غریب ملک میں بھی نواز شریف اور آصف زرداری بیٹھے ہوئے ہیں، یعنی وہاں بھی ان کے لیڈر ان کے ملک کا پسیہ چرا کر باہر لے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں کہ ایک آپ ملک نہیں ملے گا، جن کے لیڈر ایمان دار ہوں، جہاں قانون کی حکمرانی ہو، جہاں قانون کی بالادستی اور انصاف ہو اور وہاں غربت ہو، کوئی ایک ملک نہیں ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں آپ کو غربت ملے گی وہاں آپ کو قانون کے بجائے طاقت کی حکمرانی ملے گی، وہاں آپ کو کرپٹ لیڈرز ملیں گے، کرپٹ وزیراعظم ملے گا، کرپٹ وزیر ملیں گے، کرپٹ اراکین اسمبلی ملیں گے، اسی لیے غربت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمزور جیلوں میں جائے اور طاقت ور این آر او لے اور باہر جا کر بیٹھ جائے اور اپنےپوتے کا پولو میچ دیکھے، یہ بادشاہوں کا کھیل ہے، یہ عام لوگوں کو کھیل نہیں ہے، وہاں گھوڑا رکھنا اور پولو کھیلنے کے لیے بڑا پیسہ چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ بتائیں کہ پوتا کے پاس اتنا پیسہ کدھر سے آیا، یہ آپ کا پیسہ ہے، ایک قوم تب کھڑی ہوتی ہے جو حق اور سچ میں تمیز کرتی ہے اور اخلاقیات پر کھڑی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک عظیم قوم بننا ہے، اس راستے پر نکل چکے ہیں، ظلم کے نظام کے خلاف ہمارا جہاد ہے، قانون کی حکمرانی کے لیے ہم جنگ لڑ رہے ہیں، پرانا نظام ہے، جو پرانے نظام کو بچانا چاہتے ہیں، ان سے ہر روز جنگ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے مقابلہ کرنا آتا ہے اور عوام کی مدد سے ان مافیاؤں کو شکست دے کر دکھاؤں گا اور ہم ایک نیا پاکستان بنا کر اور عظیم قوم بن کر دکھائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ 5 اگست کے بعد مجھے خوف تھا کہ مودی کے ظلم کے سامنے کشمیری ہمت ہار جائیں گے لیکن پاکستان اور ساری دنیا کے مسلمان ان کو دیکھ کر فخر کرتے ہیں کہ جس دلیری اور جذبے سے انہوں نے نریندر مودی کے ظلم کا مقابلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کے لیے دعا کرتےہیں اور میرے ذہن میں کبھی شک بھی نہیں ہوا کہ ان شا اللہ آنے والے دنوں میں ہم مقبوضہ کشمیر کو آزاد دیکھیں گے۔