208
دنیا کے امیر ترین شخص جیف بیزوز اپنی راکٹ کمپنی بلیو اوریجن کے عملے کے ساتھ خلا میں جانے والے پہلے مشن پر روانہ ہوگئے۔
امریکی خبررساں ادارے ’اے پی ‘ کی رپورٹ کے مطابق جیف بیزوز ایک ہفتے میں اپنے اسپیس شپ سے خلا میں روانہ ہونے والے دوسرے ارب پتی فرد ہیں۔
ایمیزون کے بانی جیف بیزوز کے پہلے خلائی سفر میں ان کے ساتھ ان کے بھائی کے علاوہ خلا میں پرواز کرنے والے کم عمر ترین اور معمر ترین افراد شامل ہیں۔
ان میں نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والا ایک 18 سالہ طالب علم اور ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی 82 سالہ ایوی ایشن ماہر موجود ہیں۔
امریکا کے پہلے خلا باز کے نام سے منسوب بلیو اوریجن کا نیوشیپرڈ راکٹ، چاند پر اپولو 11 کی لینڈنگ کی 52ویں سالگرہ پر ٹیکساس کے دور دراز مٖغربی علاقے سے خلا کی جانب روانہ ہوا۔
جیف بیزوز کی جانب سے اپنے خلائی مشن کے لیے 20 جولائی کا دن اس کی تاریخی حیثیت کی وجہ سے چنا گیا تھا۔
ان سے 9 روز قبل ہی ورجن گلیکٹک کے بانی رچرڈ برانسن 11 جولائی کو خلا میں گئے تھے اور انہوں نے اپنے اسپیس شپ سے انسان بردار پرواز کامیابی سے مکمل کی تھی۔
رچرڈ برانسن کے پائلٹڈ راکٹ پلین کے برعکس، جیف بیزوز کا کیپسول مکمل طور پر خودکار تھا اور 10 منٹ کی پرواز کے لیے اسے کسی عملے کی ضرورت نہیں تھی۔
بلیو اوریجن لگ بھگ 66 میل (106 کلومیٹر) کی بلندی پر پرواز کررہا تھا جو رچرڈ برانسن کی 11 جولائی کی خلائی پرواز سے 10 میل (16 کلومیٹر) زیادہ بلند تھا۔
Scenes from #NSFirstHumanFlight astronaut load. pic.twitter.com/L7u1ZaYn60
— Blue Origin (@blueorigin) July 20, 2021
جیف بیزوز کا اسپیس شپ کا کیپسول فضا میں الگ ہونے اور عمودی لینڈنگ سے قبل آواز کی رفتار سے 3 گنا زیادہ سرعت سے بلند ہوا۔
امکان ہے کہ خلائی کیپسول میں سوار مسافر 3 سے 4 منٹ تک بے وزنی، بالائی خلا سے زمین کے مسحور کن نظارے اور محفوظ لینڈنگ کا تجربہ کرسکیں گے۔
جس کے بعد یہ کیپسول ایک خالی جگہ پر لینڈ ہوگا جہاں سے واپسی پر جیف بیزوز اور ان کے مہمان مختصر دورانیے کے لیے لگ بھگ 6 گنا زیادہ کشش ثقل کے تجربے سے گزریں گے۔
جیف بیزوز نے ایمیزون کے ہیڈکوارٹرز کے قریب واشنگٹن کے علاقے کینٹ میں سال 2000 میں بلیو اوریجن کمپنی کی بنیاد رکھی تھی۔
#NewShepard is on the pad. The launch team completed vehicle rollout this morning and final preparations are underway. Liftoff is targeted for 8:00 am CDT / 13:00 UTC. Live broadcast begins at T-90 minutes on https://t.co/7Y4TherpLr. #NSFirstHumanFlight pic.twitter.com/oShmtRmA4n
— Blue Origin (@blueorigin) July 20, 2021