عراقی ملٹری نے دعویٰ کیا ہے کہ بغداد میں وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظم کی رہائش پر ڈرون سے حملے کیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق عراقی ملٹری کی جانب سے کہا گیا کہ مصطفیٰ الکاظم ڈرون حملے میں محفوظ رہے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ حملے میں عراقی وزیراعظم کے کئی محافظ زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب امریکا نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔
اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ’حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کا ایک واقعہ لگتا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’امریکا، عراقی سیکیورٹی فورسز سے مسلسل رابطے میں ہے اور بغداد کی سالمیت اور آزادی پر یقین رکھتے ہیں‘۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کی جانب سے عراقی سیکیورٹی فورسز کو حملے سے متعلق تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش بھی کی ہے۔
عراقی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف کے ترجمان نے کہا کہ ڈرون حملے کے بعد بغداد کے گرین زون کے اندر سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہے، جس میں سرکاری عمارتیں اور غیر ملکی سفارت خانے موجود ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی این اے کی جانب سے شائع کردہ تصاویر میں عراقی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے کچھ حصوں اور گیراج میں کھڑی ایک تباہ شدہ ایس یو وی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔
حملے کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈرون کی باقیات سیکیورٹی فورسز نے تحقیقات کے لیے جمع کرلی ہیں۔
سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ حملہ کس نے کیا، کیونکہ وہ سیکیورٹی تفصیلات پر تبصرہ کرنے کے مجاز افسر نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی انٹیلی جنس رپورٹس کی جانچ کر رہے ہیں اور مجرموں کی گرفتاری سے قبل ابتدائی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔