کراچی میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کی گاڑی پر مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق، ان کی اہلیہ سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔
اس جوڑے نے کچھ عرصہ قبل اپنی پسند سے شادی کی تھی جبکہ لڑکی کے اہل خانہ اس شادی کے مخالف تھے۔
ایس ایس پی شرقی رضا جسکانی نے بتایا کہ وسیم اعجاز اپنی بیوی کوثر وسیم اور دیگر رشتے داروں کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہے تھے کہ شاہراہ فیصل پر دوسری گاڑی میں سوار مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روک کر ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں وسیم موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ ان کی بیوی کے بازو میں گولی لگی۔
واقعے میں زخمی ہونے والے دیگر افراد کی شناخت وسیم کے بھائی اعجاز نصیر اور ڈرائیور سید منیر کے نام سے ہوئی ہے اور انہیں علاج کے لیے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
جناح ہسپتال کی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید نے بتایا کہ منیر کے سینے میں گولی لگی ہے جس کی وجہ سے ان کی حالت تشویشناک ہے جبکہ مقتول کے بھائی اور بیوی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ان کے مطابق مقتول کو آٹھ گولیاں ماری گئیں جن میں سے 7 سینے میں لگیں جبکہ ان کے بھائی کو پیر میں گولی لگی۔
ایس ایس پی کے مطابق گاڑی میں سفر کرنے والے یاسین نامی فرد کو معجزانہ طور پر واقعے میں ایک خراش تک نہ آئی۔
یاسین نے بتایا کہ لڑکی کے والدین نے 29اگست 2021 کو وسیم کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی جس میں موقف اپنایا تھا کہ وسیم نے ان کی بیٹی کو اغوا کر لیا ہے۔
شادی شدہ جوڑا ایف آئی آر خارج کرانے کے لیے آج عدالت میں پیش ہوا تھا جہاں عینی شاہدین کے مطابق کوثر کے والدین، بھائی اور دیگر رشتے داروں نے اس سے ملاقات کی اور گھر واپس چلنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوثر نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کردیا۔
یاسین نے بتایا کہ وہ اسٹیل ٹاؤن کی جانب جا رہے تھے کہ لڑکی کے رشتے داروں نے ان کا پیچھا کیا اور شاہراہ فیصل پر لال کوٹھی کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔
ایس ایس پی قمر جسکانی نے بتایا کہ واقعے میں بچ جانے والے شخص کے مطابق حملہ آوروں میں مبینہ طور پر لڑکی کے والد عزیز، بھائی عظیم اور کزن ناصر سمیت پانچ افراد ملوث ہیں۔
پولیس افسر کے مطابق کوثر اور مقتول وسیم کا تعلق لاڑکانہ سے ہے اور پولیس واقعے کی مزید تفتیش کررہی ہے۔